Sunday, May 19, 2024
Homesliderشاہین باغ میں عوام نے بلڈوزر کی کارروائی کو ناکام بنادیا

شاہین باغ میں عوام نے بلڈوزر کی کارروائی کو ناکام بنادیا

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی ۔ جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن (ایس ڈی ایم سی )کے عہدیدار پیر کو شہر کے شاہین باغ علاقے میں انسداد تجاوزات مہم چلانے کے لیے بلڈوز کے ساتھ  جیسے ہی میں وہاں پہنچے تو خواتین سمیت سینکڑوں مقامی لوگوں نے احتجاج شروع کر دیا۔ایک عہدیدار  نے میڈیا کو بتایا کہ احتجاج کے بعد ایس ڈی ایم سی کے عہدیدار کوئی کارروائی کیے بغیر بلڈوزر لے کر واپس چلے گئے۔مظاہرین نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے زیر اقتدار ایس ڈی ایم سی اور مرکزی حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور مطالبہ کیا کہ اس کارروائی کو روکا جائے۔ کچھ عورتیں آ کر بلڈوزر کے سامنے کھڑی ہو گئیں۔
اس سے پہلے دن میں عام آدمی پارٹی (اے اے پی) اور کانگریس کے رہنما بھی موقع پر پہنچ گئے اور کارروائی کے خلاف دھرنا دیا۔احتجاج کی وجہ سے شاہین باغ، کالندی کنج، جیت پور، سریتا وہار اور متھرا روڈ سمیت دیگر علاقوں میں  ٹرافک شدید جام رہا۔ایس ڈی ایم سی سنٹرل زون کے صدر راج پال سنگھ نے میڈیا  کو بتایا کہ احتجاج کی وجہ سے غیر قانونی انفراسٹرکچر کو ہٹایا نہیں جا سکا۔شاہین باغ، جو ایس ڈی ایم سی کے تحت سینٹرل زون میں آتا ہے، دسمبر 2019 میں ترمیم شدہ شہریت قانون کے خلاف احتجاج اور دھرنے کا ایک بڑا مرکز تھا۔ مارچ 2020 میں شہر میں کوویڈ 19 وبائی بیماری کے پھیلنے کے بعد یہاں احتجاجی مظاہرہ ختم کردیا گیا تھا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ شمالی دہلی میونسپل کارپوریشن (این ڈی ایم سی) نے گزشتہ ماہ جہانگیر پوری علاقے میں انسداد تجاوزات مہم شروع کی تھی، جس کی بڑے پیمانے پر تنقید کی گئی تھی۔ سپریم کورٹ نے این ڈی ایم سی کو جمود برقرار رکھنے کا حکم دیا تھا۔ 16 اپریل کو جہانگیر پوری میں فرقہ وارانہ تشدد ہوا تھا جس کے بعد اس کارروائی پر شدید تنقیدیں ہوئی ہیں۔سنگھ نے کہا کہ تجاوزات ہٹانا ان کی ذمہ داری ہے، جسے وہ پورا کر رہے ہیں۔ سنگھ نے مزید کہا کہ جو احتجاج کیا جا رہا ہے وہ سیاسی طور پر محرک ہے۔ تجاوزات ہٹانے کے لیے جو بھی کرنا پڑا کریں گے۔ ہمارے بلڈوزر اور ٹرک اب بھی وہاں (شاہین باغ میں) موجود ہیں۔ علاقے میں انسداد تجاوزات آپریشن کے دوران ایس ڈی ایم سی کے عہدیداروں کو سیکورٹی فراہم کرنے کے لیے سینئر پولیس عہدیدار جوانوں کے ساتھ موقع پر موجود تھے۔