Wednesday, May 15, 2024
Homeبیناتsportsشعیب ملک کو ثانیہ اور بیٹے سے ملنے کی اجازت

شعیب ملک کو ثانیہ اور بیٹے سے ملنے کی اجازت

- Advertisement -
- Advertisement -

اسلام آباد۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے اپنے سابق کپتان شعیب ملک کو اپنی اہلیہ ثانیہ مرزا اور بیٹے سے ملنے کی اجازت دے دی ہے ۔ پی سی بی نے شعیب کو ثانیہ اور اس کے بیٹے سے ملنے کی خصوصی اجازت دے دی ہے ۔ پی سی بی نے شعیب کو انگلینڈ میں پاکستان کی تربیت کے پہلے چار ہفتوں سے استثنیٰ دے دیا ہے تاکہ وہ اپنے افراد خاندان سے مل سکیں۔ کورونا وائرس اور اس کے بعد لاک ڈاؤن کی وجہ سے شعیب ہندوستان میں پانچ ماہ سے اپنی اہلیہ اور بیٹے سے نہیں مل سکے ہیں۔ کورونا کی وجہ سے بین الاقوامی پروازیں معطل ہیں۔

شعیب کے علاوہ پاکستان کے 28 دیگر کھلاڑی 28 جون کو انگلینڈ کے دورے پر روانہ ہوں گے جبکہ شعیب 24 جولائی کو اپنی ٹیم میں شامل ہوں گے ۔کورونا وائرس کے سبب بین الاقوامی سفری پابندیوں کے پیش نظر پاکستانی کرکٹر کی اہلیہ ثانیہ مرزا اور ان کے بیٹے ازہان مرزا ملک ہندوستان جبکہ شعیب ملک سیالکوٹ میں مقیم ہیں۔سفری پابندیوں سے قبل شعیب ملک ایچ بی ایل پی ایس ایل 2020 میں پشاور زلمی کی نمائندگی کرنے میں مصروف تھے ۔20 فروری کو شروع ہونے والا ایونٹ 17 مارچ کو التوا کا شکار ہوگیا تھا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے کہا ہے کہ ہمارے برعکس شعیب ملک اپنی پیشگی مصروفیات اورکورونا وائرس کے سبب سفری پابندیوں کے پیش نظر گذشتہ پانچ ماہ سے اپنے اہل خانہ کو نہیں دیکھ سکے ۔

چیف ایگزیکٹو پی سی بی نے کہا چونکہ سفری پابندیوں میں آہستہ آہستہ نرمی واقع ہورہی ہے جس سے اس خاندان کے دوبارہ یکجا ہونے کی امید پیدا ہوئی ہے لہذا مناسب ہے کہ ہم اپنی ذمہ داری نبھاتے ہوئے انسانی بنیادوں پر ہمدردی کا مظاہرہ کریں اور شعیب ملک کی درخواست کا احترام کریں۔ وسیم خان نے کہا کہ ہم نے انگلینڈ اینڈ ویلزکرکٹ بورڈ سے رابطہ کیا ہے اور وہ صورتحال کو سمجھتے ہیں اس حوالے سے انہوں نے شعیب ملک کو24 جولائی کو ملک میں داخلے کی اجازت دینے پر اتفاق کیا ہے ۔

انہوں کہا کہ بلاشبہ شعیب ملک ٹیم میں شامل ہونے سے قبل ملک میں داخلے سے متعلق برطانوی حکومت کی پالیسیوں پر عمل کریں گے ۔پاکستانی کرکٹ ٹیم ڈربی شائر روانگی سے قبل28 جون کو مانچسٹرکے لیے روانہ ہوگی۔ ٹیم ڈربی شائر میں 14 روز تک قرنطینہ میں وقت گزارے گی اس دوران ٹیم کو ٹریننگ اور پریکٹس کرنے کی اجازت ہوگی۔ ٹریننگ اور پریکٹس کے علاوہ پریکٹس میچوں کی کمی کی تلافی کے لئے چند انٹرا اسکواڈ میچز کا انعقاد بھی کیا جائے گا کیونکہ ای سی بی کے ڈومیسٹک سیزن کا آغاز نہ ہونے کے سبب پاکستان کرکٹ ٹیم کو پریکٹس میچ کھیلنے کے لیے مقامی ٹیمیں دستیاب نہیں ہیں۔