Saturday, May 18, 2024
Homesliderصحافی جمال خاشقجی قتل مقدمہ میں 8 افراد کو سزا

صحافی جمال خاشقجی قتل مقدمہ میں 8 افراد کو سزا

- Advertisement -
- Advertisement -

مکہ مکرمہ: سعودی عرب کے پبلک پراسیکیوشن نے صحافی جمال خ خاشقجی کے قتل میں سزا یافتہ 8 افراد کے لئے حتمی سزا کا اعلان کیا ہے۔ اسے سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) نے کیا۔ مقدمہ کے ملزمین  میں سے پانچ کو قتل میں ملوث ہونے کے الزام میں 20 سال قید، ایک کو 10 سال اور دو کو سات سال کی سزا سنائی گئی۔ استغاثہ نے مزید کہا کہ فیصلہ حتمی ہے اور اس پر عمل ہونا چاہئے۔

خاشقجی کو 2 اکتوبر 2018 کو ترکی کے شہر استنبول میں سعودی کے قونصل خانے میں قتل کیا گیا تھا۔ وہ اپنی طلاق سے متعلق کاغذی کارروائی مکمل کرنے وہاں گیا تھا۔سزا پانے والوں میں سے پانچ کو پہلے سزائے موت سنائی جاچکی ہے۔ تاہم، مئی میں صحافی کے اہل خانہ نے کہا تھا کہ انہوں نے اپنے والد کے قاتلوں کو معاف کردیا ہے۔ مملکت کے قانون کے تحت  کسی مقتول کے لواحقین کے اس طرح کے فیصلے کا مطلب ہے کہ قاتلوں کو سزائے موت سے بچایا جاسکتا ہے حالانکہ انہیں اب بھی عوامی قانون کے تحت سزا کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

قانونی ماہر محمد المحمود نے کہا کہ اس فیصلے سے ایک ایسا مقدمہ بند ہوجاتا ہے جس نے پوری دنیا میں سرخیاں بنائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے ساتھ ایک معروضی اور غیر جانبدارانہ سلوک کیا گیا جس نے تمام قانونی اصولوں پرعمل کیا اور عوامی رائے سے متاثر نہیں ہوا۔

المحمود نے کہا مجرمانہ فعل کے براہ راست مجرموں اور ان کے معاونین کے لئے جنہوں نے اس جرم میں حصہ لیا اور اس پر راضی ہوئے تھے ان تمام  کے لئے فیصلہ بہت بھاری سزائیں ہیں۔ صحافی جمال خاشقجی کے قتل پر براہ راست اثر ڈالنے والے پانچ افراد کے لئے 20 سال کی مدت تک قید کی سزا، معاشرے اور رائے عامہ کے لئے انصاف کی فتح ہے۔

اگرچہ (خاندان والوں نے قاتلوں کو معاف کر دیا ہے) اور یہ تخفیف کرنے والا عنصر ہے ، لیکن مملکت میں عدلیہ کی ایک اور رائے ہے ، جو عام طور پر روک تھام کے متعلق ہے اوریہ ہے کہ انسانی روح کا احترام کرنا چاہئے، خواہ اس کا رنگ، جنس، عقائد، یا مذہبی یا سیاسی رجحان کچھ بھی ہو۔

انہوں نے مزید کہا ہر وہ شخص جوسعودی شہریت رکھتا ہے اور مملکت کا ہر باشندہ قانون کے ذریعہ محفوظ ہے اور کسی بھی حالت میں کسی بھی غیر قانونی ذریعہ سے اس کی خلاف ورزی جائز نہیں ہے۔ بلکہ قصور وارشخص کو منصفانہ آزمائش میں لایا جاتا ہے جس میں ضوابط کی طے شدہ ضمانتیں پوری ہوجاتی ہیں اور اسی کے مطابق اس پر مقدمہ چلایا جاتا ہے۔