Wednesday, May 15, 2024
Homeٹرینڈنگعصمت ریزی کے قانون میں تبدیلی ،حکومت کا وعدہ

عصمت ریزی کے قانون میں تبدیلی ،حکومت کا وعدہ

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی۔ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا اور سبھی پارٹیوں کے اراکین نے ریاست تلنگانہ دارالحکومت حیدرآباد کے علاقے شمس آباد میں ویٹرینری خاتون ڈاکٹر کے ساتھ اجتماعی عصمت ریزی کے واقعہ مذمت کی اور حکومت نے ایوان کو یقین دلایا کہ زیروٹالرینس کی پالیسی پرکام کرتے ہوئے ایسے واقعہ کو دہرائے جانے سے روکنے کے لئے وہ قانون میں بھی ضروری تبدیلی کرنے کے لئے تیار ہے ۔

اراکین کے ذریعہ وقفہ صفر کے د وران اس واقعہ پر اظہار تشویش اور عصمت ریزی سے متعلق قانون کو مزید سخت بنائے جانے کے مطالبے پر حکومت کی طرف سے وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا اس سے بڑی کوئی غیر انسانی حرکت نہیں ہوسکتی۔اس سے سبھی کو دکھ ہوا ہے ۔ سبھی اراکین امید کرتے ہیں کہ اس طرح کے معاملوں میں مجرموں کو سخت سے سخت سزا ملے ۔اس کے لئے قانون میں جو بھی تبدیلی کرنی ہوگی وہ کرنے کے لئے حکومت تیار ہے ۔

انہوں نے کہا کہ نربھیا واقعہ کے بعد قوانین میں تبدیلی کی گئی تھی اور پھانسی کی سزا کا التزام کیاگیا تھا۔ اس کے بعد سب نے یہ مان لیا تھا کہ اس طرح کے واقعات میں کمی آئے گی لیکن ایسا نہیں ہوا۔انہوں نے اس موضوع پر بحث کروانے یانہ کروانے کا فیصلہ اسپیکر پر چھوڑتے ہوئے کہا کہ حکومت سبھی اراکین کے مشوروں کو سن کر قانون میں سبھی طرح کے ضروری التزام کرنے کے لئے تیار ہے ۔

 برلا نے بھی پورے ایوان کی طرف سے واقعہ پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسا واقعہ اس طرح کے جرائم سبھی اراکین کو فکر مند اور پریشان کرتے ہیں۔ ایوان فکر مند ہے کہ اس طرح کے واقعات کا دہرایا نہ جائے ۔

وزیرمملکت برائے داخلہ جی کشن ریڈی نے بھی قانون میں ہر ضروری تبدیلی کے تئیں ایوان کو یقین دلاتے ہوئے کہا کہ حکومت ایسے معاملوں میں زیرو ٹالرینس کی پالیسی پر کام کرے گی۔ متعلقہ قانون میں تبدیلی کا مسودہ تیار ہے ۔پولیس تحقیق اور ترقی بیوروکو اس کی ذمہ داری دی گئی ہے ۔ ریاستوں کو خط لکھ کر اس مسودے پر ان سے مشورے مانگے گئے ہیں اور اسے جلد ازجلد پارلیمنٹ میں پیش کیاجائے گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے ایسے واقعات پر لگام لگانے کے لئے پورے ملک میں سنگل ہیلپ لائن نمبر 112 جاری کیا ہے ۔

تقریباً سبھی ریاستی پارٹیوں کے اراکین نے قانون میں تبدیلی کرکے التزام سخت کرنے کا مطالبہ کیا۔کئی اراکین نے عصمت ریزی کرنے والوں کے لئے صرف اور صرف پھانسی کی سزا کا التزام کرنے اور نربھیا واقعہ کے قصورواروں کو جلدازجلد پھانسی دینے کا مطالبہ کیا۔

تلنگانہ کے کانگریس رکن اتم کمار ریڈی نے ریاستی حکومت پرطنز کرتے ہوئے کہا کہ مقتولہ کے گھروالوں کو پولیس ایک تھانے سے دوسرے تھانے دوڑاتی رہی۔شاہراہوں کے کنارے شراب کی فروخت پر پابندی کے باوجود اس معاملے میں پایاگیا کہ وہاں شراب فروخت ہورہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پورا ملک اس واقعہ پر شرمندہ ہے ۔ڈیم ایم کے کے ٹی آر بالو نے کہا کہ مرکزی حکومت کو اس طرح کے واقعات پر یہ کہہ کر دامن نہیں جھاڑنا چاہئے کہ امن و قانون ریاست کا مسئلہ ہے ۔ مرکز کو اس پر سخت کارروائی کرنی چاہئے ۔