Friday, May 17, 2024
Homeٹرینڈنگغیر ت کے نام ایک اور باپ کا بیٹی اور داماد پرقاتلانہ...

غیر ت کے نام ایک اور باپ کا بیٹی اور داماد پرقاتلانہ حملہ

حیدرآباد۔ غیر ت کے نام پر ایک اور باپ نے دوسری برادری سے شادی کرنے پر اپنی بیٹی اور داماد پر قاتلانہ حملہ کیا۔ والدین کی مرضی سے گذشتہ ہفتہ شادی کرلینے والے ایک جوڑے پر بدھ کو یہاں دوپہر میں لڑکی کے والد نے درانتی سے حملہ کرکے شدید زخمی کردیا۔ مریال گوڑہ میں غیرت کے نام پر ہوئے قتل کے چند دنوں بعد ہی حیدرآباد میں ایک اور واقعہ پیش آیا ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس پنجہ گٹہ مسٹر وجئے کمار کے مطابق مادھوی (20 ) نے اپنے والدین کی مرضی کے خلاف گذشتہ ہفتہ ہی سندیپ (23 ) کے ساتھ بین فرقہ جاتی شادی کرلی تھی۔ مادھوی کے والد منوہر چاری اس شادی پر بہت برہم تھا اور وہ اس نوجوان جوڑے کو سبق سکھانے کا انتظار کررہا تھا۔ بدھ کو دوپہر میں منوہر نے مادھوی اورسندیپ کا تعاقب کیا اور ایس آر نگر پر ان پر درانتی سے حملہ کردیا۔ اس حملہ کی سی سی ٹی فوٹیج منظر عام پر آگئی ہے جس میں دیکھاجاسکتا ہے کہ مصروف ترین سڑک پر ایک جوڑا بائیک پر بیٹھا ہوا تھا۔ اس کے قریب ایک آدمی جو ہیلمٹ پہنا ہوا تھا ان کی گاڑی کے قریب اپنی گاڑی پارک کرتا ہے اور اپنی ہیلمٹ نکالتا ہے اور پھر اپنے بیاگ میں درانتی نکال کر اس جوڑے کے قریب بڑھتا ہے اور ان پر بے رحمی سے حملہ کردیتا ہے ۔ جب حملہ آور نوجوان پر وار کرنے لگا تو لڑکی نے اسے کھینچ لیا جس پر اس نے لڑکی کو بھی نشانہ بنایا۔ اس نے پہلے سندیپ پر حملہ کیا اور جب وہ حملہ سے بچنے کی کوشش اور بھاگ دوڑا تو منوہر نے مادھوی پر بھی حملہ کردیا اور اسے سڑک پر شدید زخمی حالت میں چھوڑ دیا۔ مادھوی کو علاج کے لئے صنعت نگر کے ایک خانگی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کی حالت نازک بتائی جاتی ہے جبکہ سندیپ کی حالت مستحکم ہے۔ راہگیروں نے جب یہ دیکھا کہ نوجوان جوڑے پر قاتلانہ حملہ کیا جارہا ہے تو کچھ لوگو ں نے انہیں بچانے اور حملہ آور کو پکڑنے کی کوشش کی تو اس نے ان پر بھی حملہ کرنے کی کوشش کی۔ ایک نوجوان نے اسے غفلت میں پاکر اچھل کر اس کی کمر پر لات ماری اس کے باوجود بھی اس کاتوازن نہیں بگڑا۔ بتایا جاتا ہے کہ شادی کا معاملہ پولیس سے بھی رجوع ہوا تھا جس پر پہلے صنعت نگر پولیس اسٹیشن اور پھر ایس آر نگر پولیس اسٹیشن میں دونوں خاندانوں کی کونسلنگ ہوئی تھی ۔ لڑکی کے والد نے اسے گھر واپس آجانے کے لئے کہا تھا مگر لڑکی نے انکار کردیا تھابعدازاں شادی پر لڑکی کا خاندان رضامند ہوگیا تھا۔ اس کے بعد منوہر چاری روزانہ ان کے گھر آرہا تھا اور خاندان والوں سے کہہ رہا تھا کہ اس کی بچی کا خیال رکھا جائے۔لڑکے کے خاندان والے ایس آر نگر پولیس سے رجوع ہوئے تھے جس پر لڑکی کے والد کو پولیس طلب کیا گیا تھا مگر اس وقت چاری نے شادی پر اعتراض نہیں کیا تھا۔