Sunday, May 19, 2024
Homesliderغیر منصوبہ بند لاک ڈاؤن سے مسلم خاندانوں زیادہ متاثر

غیر منصوبہ بند لاک ڈاؤن سے مسلم خاندانوں زیادہ متاثر

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔سینٹر فار پیس اسٹڈیز نے حیدرآباد ، جے پور ، بھوپال اور دہلی میں مسلم محلوں میں 500 سے زائد خاندانوں کا سروے کیا تاکہ اپریل سے مئی 2020 کے دوران لاک ڈاؤن کے دوران  ہونے والے واقعات اور مسائل کو دستاویز کی شکل دی جاسکے۔ سروے کے مطابق میں یہ پایا گیا کہ منصوبہ بندی کی کمی  نے کئی مسلم خاندانوں کو مصائب اور مسائل کی نذر کردیا ہے اور تیاری کے بغیر لاک ڈاؤن عام لوگوں اور خاص کر غریب محلوں والوں کے لئے بڑی مشکلات کا باعث بنا۔ مہینوں لاک ڈاؤن کی وجہ سے انہیں بھوک اور دیگر صحت اور مالی بحران کا سامنا کرنا پڑا۔سروے میں حصہ لینے والے  بیشتر جواب دہندگان نے اہل خانہ کے نام راشن کارڈ سے خارج کرنے کی شکایت  بھی کی ہے جس کی وجہ سے وہ لاک ڈاؤن کے دوران راشن حاصل نہیں کرسکے تھے۔

 بائیو میٹرک توثیق میں مسائل کی وجہ سے بہت سے لوگوں کو راشن فراہم کرنے سے انکار کیا گیا ۔ کارڈ ہولڈروں کو سامان لینے کے لئے راشن شاپس پر بائیو میٹرک ڈیوائسز پر انگوٹھا لگا کر خود کو مستند کرنا تھا۔ بہت سے جواب دہندگان نے  کہا کہ نئے راشن کارڈ کے لئے ان کی درخواست زیر التوا ہے کیونکہ حکومت نے اسے روک رکھا ہے۔ یہ بھی پتہ چلا کہ مستفید افراد کو راشن کارڈ جاری کرنے میں یکسانیت نہیں تھی۔ تقریبا 30 فیصد جواب دہندگان نے کہا کہ انہیں لاک ڈاؤن کے دوران کوئی راشن موصول نہیں ہوا۔ سروے کے مطابق  مستفید ہونے والوں میں سے زیادہ تر افراد کو صرف چاول مل رہے تھے ، راشن کی دکانوں پر دیگر ضروری اشیا فراہم نہیں کی گئیں۔ جواب دہندگان نے شکایت کی کہ ان کے راشن کارڈ مختلف بنیادوں پر حذف کردیئے گئے جیسے 3 تا 5  ماہ تک راشن نہ لینا ۔ راشن کارڈ منسوخ کرنے سے پہلے کارڈ والے افراد کو کوئی پیشگی نوٹس نہیں دیا گیا۔ قانون حق معلومات  کے تحت حاصل کردہ تفصیلات کے مطابق 2013 کے بعد سے اب تک ملک بھر میں جملہ 4.39 کروڑ مبینہ بوگس راشن کارڈوں کو ختم کردیا گیا تھا۔ جس کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے دوران حقیقی افراد کو تکلیف کا سامنا کرنا پڑا۔ لوگ سوشل سیکیورٹی پنشن کے بارے میں آگاہ نہیں تھے۔ حکومت ہند نے لوگوں کی مدد کرنے کے لئے متعدد اقدامات کا اعلان کیا جیسے پی ڈی ایس شاپس پر راشن کی مفت تقسیم ، جان دھن اکاؤنٹ رکھنے والوں کے لئے 500 روپے وغیرہ لیکن ان خاندانوں کو ان سے کوئی فائدہ نہیں ہو سکا۔ اس سروے میں کوویڈ 19 کے دوران مسلم علاقوں میں پی ڈی ایس (عوامی تقسیم کا نظام) اور سوشل سیکورٹی پنشن کے نفاذ پر توجہ  نہیں دی گئی ۔

 حیدرآباد میں سنٹر برائے پیس اسٹڈیز کے کوآرڈینیٹر ایس کیو مقصود نے کہا مسلم محلوں میں لوگ قومی پارلیمنٹ کے ذریعہ 2013 میں منظور کیے گئے قومی فوڈ سیکیورٹی ایکٹ (این ایف ایس اے) کی خلاف ورزی  ہوئے جس کی وجہ سے غریب  کھانے سے محروم رہے ۔ اس قانون کا مقصد کھانے کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔ ہندوستان بنیادی طور پر ٹارگٹڈ پبلک ڈسٹری بیوشن سسٹم (ٹی پی ڈی ایس) کے ذریعہ رعایتی قیمتوں پر اناج فراہم کرنے والا ملک ہے  ۔اس ایکٹ کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ لوگوں کو سستی قیمتوں پر اچھی مقدارمیں خوراک کو قابل رسائی اور اور غذائیت سے تحفظ فراہم کرنا ہے لیکن غیر منصوبہ بند طریقہ سے نافذ کردہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے عوام کو بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہونا پڑا ہے۔