Friday, May 17, 2024
Homesliderفارما سٹی سے متعدد دیہاتیوں کی زندگیوں اور ماحول کو خطرہ

فارما سٹی سے متعدد دیہاتیوں کی زندگیوں اور ماحول کو خطرہ

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔ ان قیاس آرائوں کے بعد کہ جلد ہی فارما سٹی کا سنگ بنیاد رکھا جارہا ہے اور اس کے افتتاح کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی مدعو کیا جاسکتا ہے ، اس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے متعدد دیہاتیوں اور ماحولیاتی کارکنوں نے پریس اجلاس کیا ۔ مجوزہ فارما سٹی رنگاریڈی ضلع کے کندوکور ، یاچارام اور کتھل منڈلوں میں 19،333 ایکڑ اراضی پر تعمیر کیا جائے گا اور اس پر تخمینہ مصارف 5،157 کروڑ روپئے آئیں گے ۔

اس پراجکٹ کےلئے اب تک حکام نے 8،400 ایکڑ اراضی حاصل کی ہے۔ اس منصوبے کے لئے اراضی کے حصول کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے دیہاتیوں نے الزام  لگایاہے کہ فارما سٹی ان کی زندگیوں کو تباہ کر دے گا۔اس ضمن میں اظہار خیال کرتے ہوئے  50 سالہ پانگا مانیما نے کہا اگر وہ (حکومت) ہماری سرسے زمین چھین لیتی ہے  تو ہمارے پاس واحد راستہ زہر پی کر اپنی زندگی ختم کرنا ہوگا کیونکہ ہمارے پاس کچھ نہیں بچے گا۔ایک اور دیہاتی نوین نے کہا حکومت  اور ارباب مجاز کہتے ہیں کہ وہ ہمیں ملازمت دیں گے۔ یہ ایک مذاق ہے۔ کیونکہ وہ پہلے ہماری زمینیں لیں گے ، ہمیں بے روزگار کردیں گے اور پھر ہمیں ملازمت کی پیش کش کریں گے۔

ماحولیاتی تباہی کے طور پر فارما سٹی منصوبے کا ذکر کرتے ہوئے  عوامی پالیسی کے ماہر ڈاکٹر نرسمہا ریڈی ڈونتی نے کہا ہم پہلے ہی جانتے ہیں کہ کس طرح فارماسیوٹیکل صنعتوں سے آلودگی نے ریاست کے متعدد مقامات  جس میں شہر کے اہم مقامات  پٹن چیرو اور جیڈی مٹلہ علاقوں میں کسانوں کی زندگیوں کو تباہ کیا ہے۔ مزید دواسازی کی کمپنیوں کا حصول صرف زیادہ سے زیادہ زندگیاں تباہ کردے گا اور اس خطے میں قدرتی وسائل ، زرعی اراضی اور آبی ذخائر کو خطرہ لاحق ہوگا۔ پروجیکٹ میں تین آر آر منڈلوں کا احاطہ کیا جائے گا ۔مجوزہ فارما سٹی رنگاریڈی ضلع کے کندوکور ، یاچارام اور کتھل منڈلوں منڈلوں میں 19،333 ایکڑ اراضی پر آئے گا اور 5،157 کروڑ روپئے کی لاگت سے قائم کیا جائے گا۔