Monday, April 29, 2024
Homeٹرینڈنگفرانس کے سابق فٹبالر ایورا قرآن کے مطالعہ میں مصروف، اسلام قبول...

فرانس کے سابق فٹبالر ایورا قرآن کے مطالعہ میں مصروف، اسلام قبول کرنے کا امکان

- Advertisement -
- Advertisement -

پیرس ۔ فرانس سے تعلق رکھنے والے سابق فٹبالر پیٹرائس ایورا اسلام کے معترف ہیں اور وہ ان دنوں قرآن حکیم کا مطالعہ کررہیں اور امید کی جارہی ہے کہ شاید وہ جلد ہی اسلام قبول کرنے کا اعلان کردیں کیونکہ وہ اسلام کی تعریف کرنے کے علاوہ دنیا میں ہونے والی نسل پرستی کی مخالفت بھی کی ہے۔

اپنے حالیہ انٹرویو میں مانچسٹر یونائیٹڈ کے سابق کھلاڑی نے کہا تھا کہ ان کی پرورش بطورکیتھولک ہوئی لیکن وہ پھر بھی اسلام اور اس کے پیغامات کو سراہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس سے قبل بھی اسلام کی تعریف کرچکے ہیں لیکن اس کی وجہ سے ان کے والد برہم ہوگئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام بہت خوبصورت مذہب ہے۔ پیٹرائس ایورا نے مزید کہاکہ جب میرے والد کو اس بات کا علم ہوا تو وہ مجھ سے ناراض ہوگئے تھے، وہ ایک کیتھولک ہیں لیکن پھر بھی میں نے اسلام کے بارے میں ایسا کہا۔

 فرانسیسی فٹبالر نے کہا کہ میں اپنے عقائد کے لئے اپنے والد، ماں اور دوستوں کے خلاف جاسکتا ہوں۔ اپنے انٹرویو میں انہوں نے نسل پرستی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس رویے کی دنیا میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں خوش ہوں کہ فٹبال کا کھیل دنیا سے نسل پرستی ختم کرنے میں مدد دے رہا ہے تاہم اس کے خاتمے کے لیے بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ پیٹرائس ایورا نے تجویز دی کہ لوگوں کو اپنے بچوں کو سکھانا چاہیے کہ وہ نسل پرست نہ بنیں، اگر ایک بچے کے والدین ہی نسل پرست ہوں تو وہ بڑا ہوکر ایسا کیوں نہیں بنے گا؟ یہ پہلا موقع نہیں جب ایورا نے اسلام کی تعریف کی ہو، اس سے قبل جب بارسلونا میں دہشت گرد حملہ ہوا تھا اس وقت جب لوگوں نے اسلام پر تنقید کرنا شروع کی تو ایورا اس موقع پر سامنے آئے، اسلام کی تعریف کی اور اسے ایک بہترین مذہب کے طور پر پیش کیا۔

 اس دوران انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ قرآن کو پڑھ رہے ہیں اور اسے سمجھنے کی کوشش بھی کر رہے ہیں۔ پیٹرائس ایورا نے کہا کہ میں دوبارہ کہتا ہوں کہ اسلام ایک خوبصورت مذہب ہے، یہ امن و سلامتی اور ایک دوسرے کی مدد کرنے سے متعلق ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں خود کو صرف میڈیا کو پڑھنے سے روکنے کی ضرورت ہے، خدا نے ہمیں ایک دوسرے کو قتل کرنے کے لیے پیدا نہیں کیا، ہمیں تمام مذاہب کی عزت کرنی چاہیے۔ فرانسیسی فٹبالر کے بموجب اگر آپ کسی ایک مذہب سے خوف زدہ ہیں تو اس سے خوفزدہ رہنے کے بجائے اسے سمجھنے کی کوش کریں اور کوئی بھی فیصلہ کرنے سے پہلے اس کے بارے میں اچھی طرح ضرور جانیں۔

 اپنی گفتگو کے اختتام پر انہوں نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ یہ میری رائے ہے اور اس دنیا کو اچھے الفاظ سے زیادہ اچھے اقدامات کی ضرورت ہے۔ واضح رہے کہ ایورا کا تعلق ایک عیسائی گھرانے سے ہے اور وہ افریقہ کے مسلمان ملک سینیگال میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد سینیگال کے سفیر تھے، جب ایورا چھوٹے تھے تو ان کے والد بطور سفیر برسلز میں تعینات رہے جس کے بعد وہ مستقل طور پر فرانس منتقل ہوگئے ۔ ایورا ایک پروفیشنل فٹبالر ہیں جو فرانس کی جانب سے 81 بین الاقوامی میچز میں شرکت کر چکے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ نامور فٹبال کلب مانچسٹر یونائیٹڈ اور یووینٹس کا بھی حصہ رہے ۔