Saturday, April 27, 2024
Homesliderفرقہ وارانہ طاقتوں کی  تلنگانہ میں نفرت پیدا کرنے کی کوشش: کے...

فرقہ وارانہ طاقتوں کی  تلنگانہ میں نفرت پیدا کرنے کی کوشش: کے سی آر

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔ تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے ہفتہ کے روز الزام لگایا کہ فرقہ پرست طاقتیں جن کا حیدرآباد اسٹیٹ کو ہندوستانی یونین میں ضم کرنے میں کوئی کردار نہیں ہے، نفرت پھیلا کر تلنگانہ کے سماج کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بی جے پی کا نام لیے بغیر انہوں نے کہا کہ تخریب کار عناصر اپنےذاتی  سیاسی مفادات کے لیے تلنگانہ کی تاریخ کو فرقہ وارانہ رنگ دے کر مسخ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔چیف منسٹر سابق ​​حیدرآباد ریاست کے ہندوستانی یونین کے ساتھ الحاق کے موقع پر منعقد تلنگانہ قومی یکجہتی دن کی تقریبات سے خطاب کررہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ بعض تفرقہ پسند طاقتیں جن کا ماضی کی تاریخ اور ترقیات سے کوئی تعلق نہیں ہے وہ تلنگانہ کی روشن تاریخ کو آلودہ کرنے اور اس کی ترقی کو گندگی  سیاست کےلئے  پٹری سے اتارنے کی کوشش کر رہی ہیں۔کے سی آر نے ترنگا لہرایا اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے قومی پرچم لہرانے اور مرکزی وزارت ثقافت کی طرف سے منعقدہ ایک تقریب میں شہر میں پریڈ کا جائزہ لینے کے چند گھنٹے بعد اجتماع سے خطاب کیا۔جب کہ مرکزی حکومت نے حیدرآباد لبریشن ڈے کے طور پر سرکاری تقریبات کا اہتمام کیا لیکن تلنگانہ حکومت نے اس موقع کو تلنگانہ قومی یکجہتی دن کے طور پر منایا ہے ۔

مرکزی وزیر ثقافت جی کشن ریڈی نے تلنگانہ، کرناٹک اور مہاراشٹر کے چیف منسٹرس کو تقریبات کے لیے مدعو کیا تھا۔ مہاراشٹر کے چیف منسٹر  ایکناتھ شنڈے نے تقریبات میں شرکت کی جبکہ کرناٹک کی نمائندگی اس کے وزیر ٹرانسپورٹ بی سری رامولو نے کی تاہم کے سی آر اس تقریب  سے دور رہے اور ریاستی حکومت کی طرف سے کوئی بھی موجود نہیں تھا۔حیدرآباد ریاست جس میں تلنگانہ اور مہاراشٹرا اور کرناٹک کے کچھ حصے شامل تھے ، نے 17 ستمبر 1948 کو ہندوستان کے فوجی آپریشن کے بعد آپریشن پولو کے بعد انڈین یونین میں شمولیت اختیار کی۔

کے سی آر نے ملک اور پرامن اور ترقی پسند ریاست تلنگانہ میں زہر اگلنے اور فرقہ وارانہ تقسیم پیدا کرنے کی کوششوں پر تشویش کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ مذہبی جنون بڑھے گا تو اس سے قوم کی زندگی تباہ ہو جائے گی اور انسانی رشتے بگڑ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے شخصی  مفادات کے لیے وہ سماجی رشتوں میں کانٹے بچھاتے ہیں۔ وہ اپنے زہریلے تبصروں سے لوگوں میں نفرت پھیلا رہے ہیں۔ لوگوں کے درمیان اس قسم کی تقسیم کسی طور بھی جائز نہیں ہے۔

کے سی آر نے لوگوں کو فرقہ وارانہ اور تقسیم کرنے والی طاقتوں کے عزائم کے خلاف خبردار کیا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے عوام کو ہوشیار رہنا چاہئے اور ان لوگوں کے عزائم کو ناکام بنانا چاہئے جو نفرت پیدا کرنا چاہتے ہیں۔لوگوں کو ہوشیار رہنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تلنگانہ خود ایک مثال ہے یہ سمجھنے کے لئے کہ اگر لوگ بے خبر رہیں گے تو حالات کس طرح خراب ہو جائیں گے۔ تلنگانہ نے ماضی میں ہونے والی غلطی کی وجہ سے 58 سال تک ایک لعنتی زندگی گزاری ہے۔