Thursday, May 2, 2024
Homesliderفلسطینوں کے لئے منصفانہ اور جامع امن منصوبہ ناگزیر

فلسطینوں کے لئے منصفانہ اور جامع امن منصوبہ ناگزیر

- Advertisement -
- Advertisement -

دبئی  ۔ ابو ظہبی سربراہی اجلاس میں اردن ، بحرین اور متحدہ عرب امارات نے فلسطینیوں کے امن کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ اردن ، بحرین اور متحدہ عرب امارات کے رہنماؤں نے فلسطینیوں کے لئے ایک منصفانہ اور جامع امن کے حصول کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا۔ یہ بیان اردن کے شاہ عبداللہ دوم ، بحرین کے شاہ حماد آل خلیفہ ، اور ابو ظہبی ولی عہد شہزادہ محمد بن زید کے مابین سہ فریقی سربراہ اجلاس کے دوران سامنے آیا ہے۔ یہ اجلاس گزشتہ روز متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت میں ہوا۔ اردن کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق  ان رہنماؤں نے اپنے ممالک کے مابین بھائی چارگی  اور اسٹریٹجک تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے اسرائیل کے ساتھ دو ریاستی حل پر مبنی فلسطینیوں کے لئے ایک منصفانہ اور جامع امن کے حصول کی ضرورت پر اتفاق کیا ، جو آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی ضمانت دیتا ہے ۔

بحرین اور متحدہ عرب امارات نے حال ہی میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو کھولنے کے معاہدوں پر دستخط کیے۔ اردن ، مصر کے ساتھ  صرف دوسرے عرب ممالک ہیں جن کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات ہیں۔ بحرین نے اپنا پہلا سرکاری وفد اسرائیل روانہ کیا کیونکہ دونوں ممالک تعاون کو وسیع کرنے کے خواہاں ہیں۔ اس اجلاس  میں اردن ، متحدہ عرب امارات اور بحرین نے صحت اور خوراک اور ادویات کی حفاظت سمیت متعدد شعبوں میں تعاون بڑھانے کے طریقوں پر بھی توجہ مرکوز کی ، نیز کورونا وائرس  کا سامنا کرنے کی کوششوں پر بھی توجہ مرکوز کی۔

یادرہے کہ حالیہ دنوں میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ انتظامیہ نے اسرائیل کے عرب ممالک کے ساتھ تعلقات کو بحال کرنے کی کامیاب کوشش کی ہے جس کی وجہ سے متحدہ عرب امارات اور بحرین نے اسرائیل سے معاہدے کئے ہیں ۔ان معاہدوں کی وجہ سے عرب دنیا اور اسرائیل کے سفارتی تعلقات ہموار ہوئے ہیں نیز اس میں مزید بہتری کی کوشش جاری ہے۔