Friday, May 17, 2024
Homesliderفلسطین میں تاریخی چرچ کو عبادت کے لیے کھول دیا گیا

فلسطین میں تاریخی چرچ کو عبادت کے لیے کھول دیا گیا

- Advertisement -
- Advertisement -

رملہ: فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر بیت لحم میں قائم عیسائیوں کے تاریخی گرجا گھر چرچ آف دی نیٹی ویٹی کو عبادت کے لیے کھول دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق فلسطینی حکام نے مغربی کنارے کے علاقوں میں کورونا وبا کے اثرات کم کرنے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ عبادت گاہوں کو بتدریج اور احتیاطی تدابیر کے تحت کھولنے کا فیصل کیا گیا ہے۔

بیت لحم میں واقع تاریخی گرجا گھر چرچ آف دی نیٹی ویٹی کو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی جائے پیدائش کے حوالے سے شہرت حاصل ہے۔ حکومت کی طرف سے چرچ میں 50 سے کم افراد عبادت کے جمع ہوسکتے ہیں مگر اس کے لیے شرط ہے کہ ان میں سے کسی کو بخار یا کورونا سے ملتی جلتی کوئی دوسری علامت نہ ہو اور وہ چہروں کو حفاظتی ماسک سےڈھانپ کر رکھیں۔

اس چرچ کو 5مارچ کو کرونا کی وبا پھیلنے کے بعد بند کردیا گیا تھا جس کے نتیجے میں فلسطینی سیاحت کو کافی نقصان پہنچا ہے۔فلسطینی وزیر سیاحت روولا معایہ نے کہا مسیح کی پیدائش نے 2000 سال سے بھی زیادہ عرصہ سے لوگوں کے دلوں میں امید پیدا کی آج چرچ کے افتتاح سے پوری دنیا کے لیے امید کی کرن روشن ہوئی ہے۔ وہ امید یہ کہ کرونا کی وبا جلد پوری دنیا میں مکمل طور پرجلد ختم ہوگی۔

خیال رہے کہ غرب اردن میں کرونا کے 423 مریض سامنے آئے ہیں جب کہ دو اموات ہوئی ہیں۔ فلسطین کے وزیر اعظم محمد اشتیہ نے کہا تھا کہ انفیکشن میں کمی کے بعد پابندیوں کو کم کرنے کے لیے مساجد، گرجا گھروں اور کام کے مقامات کو کھولا جا رہا ہے۔