Thursday, May 2, 2024
Homesliderفلسطین میں عام انتخابات ،فتح اور حماس کے متفق

فلسطین میں عام انتخابات ،فتح اور حماس کے متفق

- Advertisement -
- Advertisement -

عمان۔ فلسطین کی دو اہم سیاسی جماعتوں فتاح اور حماس نے آئندہ چھ ماہ کے اندرملک میں عام انتخابات کرانے پر اتفاق کیا ہے انہوں نے گزشتہ روز یہ اعلان کیا ہے ۔استنبول میں فلسطینی سفارتخانے میں منعقدہ اجلاس کے بعد جاری ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ دونوں وفود متحد نظریہ پر پہنچ گئے ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے ،ہم اتفاق کرتے ہیں کہ یہ ویژن پختہ ہو گیا ہے اور ہم صدر (محمود) عباس کی سرپرستی میں یکم اکتوبر سے پہلے ہونے والے تمام فریقین کی شرکت کے ساتھ ملک گیر بات چیت کے ساتھ آگے بڑھنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

فتاح سنٹرل کمیٹی کے سیکرٹری جنرل  جبرل راجوب نے فلسطین ٹی وی کو بتایا کہ جلد ہی رملہ میں تمام فریقین کے سربراہان سے ملاقات ہوگی اور اس اجلاس کے بعد انتخابات کا اعلان کرنے والے صدارتی فرمان کے اجراء کے بعد ہوگا۔فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے راجب کے حوالے سے کہا ہے کہ انتخابات چھ ماہ کے اندر تین مراحل میں ہوں گے۔ ہمارے پاس قانون ساز انتخابات ہوں گے ، اس کے بعد صدارتی انتخابات اور پھر جہاں ممکن ہو فلسطین کی قومی کونسل کے لئے انتخابات ہوں گے۔

غزہ میں حماس کے ترجمان فوزی بارہوم نے کہا کہ استنبول میں منعقدہ  اجلاس میں ایک نئے اقدام کی بنیاد کی تصدیق کی گئی جس کا مقصد اتحاد اور اقتدار میں شراکت پر مبنی پالیسی بنانا ہے۔فلسطین کی قومی کونسل کے ایک رکن نجیب قدومی نےمیڈیا سے کہا ہے  کہ یہ اجلاس فلسطینیوں کے مابین اس احساس کی عکاسی کرتا ہے کہ فلسطینی کاز کو امریکی اسرائیلی وژن کی بنیاد پر مسترد کیا جا رہا ہے اور صرف اتحاد اور انتخابات کے جواز کے ذریعہ ہی ہم اس کو ختم کرسکتے ہیں۔ فلسطینی مقاصد کے خلاف اس سازش کا مقابلہ کریں۔

غزہ میں مقیم کارکن ویل الوش نے اجیال ریڈیو اسٹیشن سے گفتگو میں کہا کہ آخری بار انتخابات 2006 میں ہوئے تھے۔ بہت سے فلسطینیوں کے لئے یہ ایک اہم لیکن نئی سرگرمی ہوگی۔انسانی حقوق سے متعلق آزادی کمیشن کے عمار ڈویق نے کہا کہ بیرونی دباؤ نے فلسطینیوں کو متحد ہونے پر مجبور کردیا ہے۔ انہوں نے کہا صورتحال انتخابات کے لئے پختہ ہوگئی ہے کیونکہ ہر ایک کو احساس ہے کہ وہ انتخابات کے جواز کے بغیر یکسر تنہا ہوجائیں گے۔

المرساد (عرب ورلڈ ڈیموکریسی اینڈ الیکٹورل مانیٹر) کے بورڈ کے رکن ہازم کاوسمی نے کہا ہے کہ انہوں نے صدر عباس کو مشورہ دیا ہے کہ انتخابات دو حلقوں یعنی قومی اور یروشلم پر مبنی ہونے چاہئیں۔ انہوں نے واضح کیا خیال یہ ہے کہ یہ ایک وقت کی سرگرمی ہوگی جو یروشلم کے مسئلے کو اجاگر کرے گی۔