Friday, May 3, 2024
Homesliderفلسطین میں کرسمس کی تقریبات محدود ہونے کا امکان

فلسطین میں کرسمس کی تقریبات محدود ہونے کا امکان

- Advertisement -
- Advertisement -

 رملہ ۔ فلسطینی وزارت صحت نے کوروناوائرس پھیلنے کی وجہ سے رواں سال بیت المقد میں کرسمس کے تقریبات پر سخت پابندیوں  کی سفارش کی ہے۔ عیسائیوں کے  بائبل کے شہر میں ہونے والے جشنوں میں حضرت عیسیٰ کی ولادت گاہ کے طور پر عام طور پر دنیا بھر کے ہزاروں افراد شرکت کرتے ہیں لیکن اس سال  وزارت نے مینجر اسکوائر میں آئندہ کرسمس ٹری لائٹنگ تقریب کو 50 افراد تک محدود رکھنے کی سفارش کی ہے  جس میں درخت کی روشنی اور ایریا ریستوران 9 بجے بند کردئے جائیں گے ۔ اپنی سفارشات میں کہا کہ کرسمس کے موقع پر مذہبی خدمات  اور تقاریب میں بھی عوام کی محدود شرکت ہونی چاہئے۔ بیت المقدس کی معیشت ، ہوٹلوں ، تحائف کی دکانوں اور ریستوراں کرسمس کے موسم پر بہت زیادہ انحصار کرتی ہے۔

 اس تقریب کو منسوخ کرنے یا اس کو محدود کرنے سے معیشت کو ایک اور دھکا لگے گا جو پہلے ہی  اس سال کورونا وائرس کے بحران کا شکار ہے۔ فلسطینی حکام سے توقع کی جارہی ہے کہ وہ آنے والے دنوں میں کرسمس کی تقریبات کے بارے میں کوئی حتمی فیصلہ کریں گے۔

یاد رہے کہ اسرائیل کا بین الاقوامی ایر پورٹ  غیر ملکی مسافروں کے لئے اور  سیاحوں کے لئے کئی ماہ پہلے ہی  بند کر دیا گیا ہے ، جس سے ہر حال میں عقیدت مندوں کی امکانی تعداد محدود ہے۔ مغربی کنارے میں کورونا وائرس کے معاملات میں اضافے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ، جبکہ اسرائیل ستمبر میں عائد ایک لاک ڈاؤن سے آہستہ آہستہ ابھر کر سامنے آرہا ہے۔ عیسائیوں کے ذریعہ شمالی اسرائیلی قصبے ناصرت ، عیسیٰ کے بچپن کی جگہ کے طور پر شہرت پانے والے  کو حکام نے ایک محدود علاقہ کے طور پر  نامزد کیا ہے   جس  کے بعد اگلے کچھ دنوں کے لئے اس علاقے میں اور باہر کی نقل و حرکت کو محدود کردیا گیا ہے۔