Monday, April 29, 2024
Homeٹرینڈنگفون چھین کر بھاگنے کی واردتوں میں اضافہ ،عوام کو چوکنا رہنے...

فون چھین کر بھاگنے کی واردتوں میں اضافہ ،عوام کو چوکنا رہنے کی ہدایت

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔ حیدرآبادی نوجوانوں میں فون چھین کر بھاگنے اورپھر اسے فروخت کرتے ہوئے آسانی سے پیسے کمانے کا مجرمانہ رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے ۔ پولیس جو کبھی خواتین کے گلوں سے چین چھیننے کے واقعات کے خلاف اقدامات کرتی تھی اب وہ فون چھین کر بھاگنے والی گینگز کے خلاف کارروائی میں مصروف ہو چکی ہے جیسا کہ گزشتہ 15 دنوں میں پولیس نے کی گینگس کے ارکان کو گرفتارکیا ہے ۔

 پولیس کمشنر انجنی کمار نے کہا ہے کہ موبائل فون چھین کر بھاگنے والی گینگز کے ارکان کی عمریں 16 تک 25 سال کے درمیان ہے کیونکہ موبائل چھین کر ناصرف قیمتی اشیاء حاصل کی جاسکتی ہے بلکہ اسے آسانی سے سکندرآباد کے ہانگ کانگ بازار اور عابڈس کے جگدیش مارکیٹ میں فروخت کرنے کے علاوہ دوست احباب کے ذریعے یا کبھی اجنبی شخص کو بھی مسروقہ فون آسانی سے فروخت کر دیا جاسکتا ہے جس سے اچھی خاصی رقم حاصل ہورہی ہے ۔ آسانی کے ساتھ فون چھیننے کے ذریعے موٹی رقم حاصل ہونے اور پرتعیش زندگی کویقینی بنانے کے آسان راستے نے نوجوانوں میں اس جرم کے رجحانات کو تیزی سے بڑھا دیا ہے ۔

 دونوں شہروں میں موبائل فون چھین کر بھاگنے کی وارداتوں میں اضافے کے بعد پولیس نے کمشنر ٹاسک فوررس کی ایک خصوصی ٹیم تیار کرتے ہوئے سی سی ٹی وی کیمروں ،فون ٹاور کے ذریعہ لوکیشن اور کال ڈیٹا کے تجزیہ کے ذریعے ان جرائم پر قابو پانے کی کامیاب کوشش کی ہے اور مختلف گینگس کے ارکان کو گرفتار بھی کیا ہے ۔ موبائل فون چھین کر بھاگنے والی گینگز کے ارکان پہلے تو اپنے نشانے کو تعین کرتے ہیں جس کے بعد ان کے قریب پہنچ کر ایک ضروری اور اہم کال کرنے کی درخواست کرتے ہوئے ان سے فون حاصل کرتے ہیں جس کے بعد راہ فرار اختیار کرتے ہیں۔ اپنے آنکھوں کے سامنے اپنی ملکیت کو جاتے دیکھنے اور بے بسی کے عالم کے بعد فون کا مالک پولیس میں شکایت درج کرتا ہے اور حالیہ دنوں میں دونوں شہروں میں ایسی شکایات میں اضافہ ہوا ہے  لہذا پولیس نے عوام کو بھی مشورہ دیا ہے کہ اگر کوئی اجنبی انتہائی اہم اور ضروری کال کرنے کی گزارش کرتے ہوئے فون مانگے تو اسے فون نہ دے بلکہ مشتبہ نوجوان کی اطلاع پولیس کو دیں۔