Tuesday, April 30, 2024
Homesliderفیس کی وصولی میں اسکولوں کی من مانی، حکومت خاموش تماشائی

فیس کی وصولی میں اسکولوں کی من مانی، حکومت خاموش تماشائی

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔شہر حیدرآباد کے اسکولوں  کی جانب سے  مکمل  فیس ادا کرنے  کا مطالبہ کیا جارہا  ہے  جبکہ رسید میں صرف  ٹیوشن فیسوں کا ذکر  کیا جارہا ہے  جس سے بہت سے والدین شکایت کر رہے ہیں۔ تلنگانہ ریاستی حکومت نے 21 اپریل  2020 کو جی او 46 جاری کیا تھا  جس میں اسکولوں کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ اگلے احکامات تک صرف ٹیوشن فیس وصول  کریں تاہم ، والدین  نے شکایت کی ہے کہ اسکولوں نے بظاہر اس حقیقت کو فراموش کردیا ہے کہ ایک منتخب حکومت موجود ہے جس نے قطعی احکامات جاری کیے ہیں۔ جی او ایم ایس 46 کے مطابق  ریاست کے تمام  خانگی  غیر امدادی تسلیم شدہ اسکول ، جو ریاستی  بورڈ ، سی بی ایس ای ، آئی سی ایس ای اور دیگر بین الاقوامی بورڈ سے وابستہ ہیں  ان سب  کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ تعلیمی سال 2020-21 کے دوران کسی بھی فیس میں اضافہ نہ کریں اور صرف  ٹیوشن فیس چارج کرنے کو کہا گیا۔ اگلے احکامات تک ماہانہ بنیاد پر ٹیوشن فیس حاصل کرنے کی اجازت دی ہے ۔

 حیدرآباد میں کئی والدین نے شکایت کی ہے جس میں سے ایک  سندیپ کمار دتہ نے کہا  ایس این  اسکول (نام تبدیل) نے دوسرے اسکولوں کی طرح آن لائن کلاسز بھی ہیں۔ میری بیٹی کے پروجیکٹ کا کام اس کی اسکول کے ٹیچر کے کہنے کے مطابق جمع  کرواتے وقت  اساتذہ نے مجھے فیس ادا کرنے کی یاد دلادی۔ انہوں نے مزید کہامیں فیس کاؤنٹر گیا جہاں یہ ذکر کیا گیا تھا کہ وہ ڈیبٹ کارڈز پر ایک فیصد اضافی وصول کریں گے۔ فیس کی وصولی کے بارے میں کوئی اور تفصیلات نہیں تھیں ، سوائے ٹیوشن فیس کے ذکر کے حیدرآباد کے اسکول پوری فیس کا مطالبہ کررہے ہیں ، جبکہ رسید میں صرف  ٹیوشن فیسوں کا ذکر کرتے ہوئے  مکمل فیس لی جارہی  ہے  اور  بہت سے والدین یہی  شکایت کر رہے ہیں۔