Monday, April 29, 2024
Homeتازہ ترین خبریںفیڈررکو فائنل میں حیران کن شکست، تھیم کو پہلا ماسٹرس خطاب

فیڈررکو فائنل میں حیران کن شکست، تھیم کو پہلا ماسٹرس خطاب

- Advertisement -
- Advertisement -

انڈین ویلز۔ 18مارچ ۔ سابق عالمی نمبر ایک سوئٹزر لینڈ کے راجر فیڈرر کا 101 واں خطاب جیتنے کا خواب پورا نہ ہوسکا جیسا کہ انڈین ویلزمیں کھیلے گئے پی این بی پریباس اوپن کے فائنل میں آسٹریائی نوجوان کھلاڑی ڈومینک تھیم نے پہلے سٹ میں پیچھے رہنے کے باوجود راجر فیڈرر کو  6-3 , 3-6 , 5-7 سے شکست دیتے ہوئے اپنے کیریئرمیں پہلی مرتبہ ماسٹرز 1000 خطاب حاصل کیا ہے ۔

 فائنل کے آغاز پر راجر فیڈرر نے شاندار شروعات کرتے ہوئے پہلا سٹ باآسانی سے اپنے نام کرلیا تھا  لیکن پہلے سٹ کی شکست کے بعد 25 سالہ تھیم نے اپنے کھیل کے معیار کو بلند کرتے ہوئے دوسرا سٹ اپنے نام کیا جس کے بعد مقابلے کا فیصلہ تیسرے سٹ پر پہنچا۔

تیسرے سٹ میں دونوں ہی کھلاڑیوں نے اپنی اپنی سروس برقرار رکھتے ہوئے دسویں گیمز تک کسی بھی حریف کو سروس توڑنے کا موقع فراہم نہیں کیا لیکن اہم موقع پر جس وقت5-5 پر سروس کر رہے تھے اس موقع پر تھیم نے فیڈرر کی سرویس توڑتے ہوئے 5-6 کی سبقت حاصل کر لی اس سبقت کو انھوں نے برقرار رکھتے ہوئے اگلی ہی گیم میں مقابلے کا اسکور 5-7 کرتے ہوئے پہلی مرتبہ اپنے کریئر میں ماسٹر 1000 خطاب حاصل کرلیا۔ اس کامیابی کے بعد آسٹریائی ٹینس اسٹار عالمی درجہ بندی میں چارمقامات کی چھلانگ لگاتے ہوئے چوتھا مقام حاصل کر لیا ہے۔

کامیابی کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے تھیم نے کہا کہ یہ میرے لیے اعزاز ہے کہ میں نے فیڈرر کے خلاف مقابلہ کیا اور کامیابی حاصل کی کیونکہ وہ ایک بڑے کھلاڑی ہیں ۔ ٹرافی کے حصول کے وقت تھیم نے کہا کہ بیس مرتبہ کے گرانڈ سلام چمپئن کو میں نہیں سمجھتا کہ مبارکباد دینے کا مجھے حق ہے کیونکہ وہ مجھ سے 88 خطابات زیادہ جیت چکے ہیں ۔ فیڈرر کے لئے یہ متواتر دوسرے سال یہاں فائنل میں شکست تھی ، جنہوں نے اپنی شکست کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ تھیم نے مکمل ہفتے کے دوران شاندار مظاہرہ کیا ہے اور وہ اس خطاب کے مستحق تھے ۔

فیڈررجو کہ فیصلہ کن سٹ میں 5-5 پر سروس کر رہے تھے اس موقع پر ان کی سروس غلط ثابت ہوئ جس پر اظہار خیال کرتے ہوئے فیڈرر نے کہا کہ جس موقع پر میری سروس توڑی گئی اس وقت میری سروس بہتر نہیں تھی اور میں سمجھتا ہوں کہ اس کا تھیم نے بہتر فائدہ اٹھایا۔ فیڈرر نے مزید کہا کہ میں نے دبئی میں اپنے کریئر کا 100 واں خطاب حاصل کیا جبکہ یہاں بھی پورا ہفتہ میرے لئے بہتر رہا۔

دوسری جانب خواتین کے فائنل میں 18 سالہ کینیڈا کی ابھرتی کھلاڑی بانکا اینڈ ریسکو نے اپنے کریئر کا پہلا خطاب حاصل کیا جس کے لیے انہوں نے فائنل میں سابق عالمی نمبر ایک جرمنی کی اینجلیک کربر کو  6-4, 3-6, 6-4 سے شکست دی ۔ یہاں یہ پہلا موقع ہے کہ کوئی وائلڈ کارڈ کھلاڑی نے خطاب حاصل کیا ہو اور وہ بھی فائنل میں تین مرتبہ کی گرینڈ سلیم چیمپئن اور خطاب کی دعویدار کربر کو شکست دے کر یہ خطاب حاصل کیا ۔ اس کامیابی کے بعد اینڈریئس کو عالمی درجہ بندی میں بھی بڑی ترقی ہوئی ہے کیونکہ گزشتہ سیزن وہ 152 ویں مقام پر فائز تھیں لیکن اب وہ خاتون زمرے کی عالمی درجہ بندی میں سرفہرست 30 کھلاڑیوں میں شامل ہوچکی ہیں۔