Sunday, May 19, 2024
Homesliderفیڈرر کی دوحہ اوپن سے واپسی ، ومبلڈن پر نظریں  

فیڈرر کی دوحہ اوپن سے واپسی ، ومبلڈن پر نظریں  

- Advertisement -
- Advertisement -

دوحہ : راجر فیڈرر سبکدوشی کے متعلق نہیں سوچ رہے ہیں لیکن اس کے باوجود ان کے سیدھے گھٹنے کے دوسرے آپریشن کے بعد انھوں نے مشکل وقت گزارا ہے۔ اِس ضمن میں اظہار خیال کرتے ہوئے فیڈرر نے کہاکہ میں مایوس ہوگیا تھا کیوں کہ میں نے کبھی سوچا نہیں تھا کہ مجھے دوسرا آپریشن کروانا پڑے گا۔ 39 سالہ فیڈرر نے کہاکہ یقینا یہ ایک مشکل وقت ہے جہاں آپ پر سوالیہ نشان لگا ہوتا ہے۔

 فیڈرر جنھوں نے 2020 آسٹریلین اوپن کے سیمی فائنل کے بعد کوئی مسابقتی مقابلہ نہیں کھیلا ہے اور اب وہ چہارشنبہ کو دوحہ اوپن میں جرمی چارڈی کے خلاف مقابلہ کریں گے۔ فیڈرر کے سیدھے گھٹنے کا پہلا آپریشن فروری 2020 ءمیں ہوا لیکن اس کے بعد ان کے گھٹنے میں سوجن آرہی تھی جس کی وجہ سے جون میں ان کا دوسرا آپریشن ہوا۔ 20 گرانڈ سلام خطابات حاصل کرنے والے فیڈرر آئندہ چند مہینوں میں اپنی واپسی کا تجزیہ کریں گے۔ جس کے بعد مستقبل کا منصوبہ تیار کریں گے۔ فیڈرر نے مزید کہاکہ 40 برس کی عمر میں واپسی کرنا آسان نہیں ہوتا۔

 تاہم جب تک کھیل سکوں کھیلنے کی کوشش کروں گا لیکن اِس وقت سب سے بہتر بات یہ ہے کہ میں زخموں سے صحتیاب ہوچکا ہوں اور تکلیف بھی نہیں ہے۔ فیڈرر کے بیان سے جو واضح ہوا ہے اُس سے اندازہ کیا جارہا ہے کہ اِن کی ساری توجہ ومبلڈن پر مرکوز ہے جہاں وہ ریکارڈ 8 مرتبہ خطابات حاصل کرچکے ہیں جبکہ 2019 ءمیں بھی وہ کامیابی کے قریب پہنچ چکے تھے جب انھوں نے دو چمپئن شپ کے نشانات حاصل کرنے کے باوجود پانچویں سیٹ کے ٹائی بریکر میں نواک جوکووچ کے خلاف ناکام ہوئے تھے۔ 1945 ءکے بعد کورونا وائرس کی وجہ سے پہلی مرتبہ ومبلڈن اوپن منعقد نہیں ہوپایا اور اُمید کی جارہی ہے کہ جاریہ برس 28 جون تا 11 جولائی منعقد ہوگا۔