Wednesday, May 1, 2024
Homesliderقتل اور عصمت ریزی کے واقعات کی سی بی آئی جانچ شروع

قتل اور عصمت ریزی کے واقعات کی سی بی آئی جانچ شروع

- Advertisement -
- Advertisement -

کولکتہ۔سی بی آئی نے کولکتہ ہائی کورٹ کے حکم پر انتخابات کے بعد ہوئے تشدد کے واقعات کی تحقیقات شروع کردی ہے ۔ مرکزی تفتیشی ایجنسی کے ذرائع کے مطابق بنگال کے بیر بھوم ضلع میں سب سے زیادہ عصمت ریزی، قتل اور خواتین کے خلاف جرائم کے واقعات ہوئے ہیں۔سی بی آئی کے تفتیش کار پیر منگل کو ریاست آ رہے ہیں۔ ان کی رپورٹ کے مطابق خواتین کے خلاف جرائم کے کم ازکم61 الزامات ہیں جن میں قتل اور عصمت ریزی شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق قتل کے43 او خواتین کے خلاف26 فوجداری مقدمات ہیں۔ تاہم ریاست کے مطابق اب تک قتل اورخواتین کے خلاف جرائم کے41 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ اس کے نتیجے میں سی بی آئی اور ریاست کی رپورٹس کے درمیان بہت زیادہ تضاد ہے ۔

 سی بی آئی کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بیر بھوم کے علاوہ ریاست کے چار اضلاع مشرقی بردوان، مشرقی مدنا پور، جنوبی24 پرگنہ اور شمالی24 پرگنہ میں تشدد کے واقعات سب سے زیادہ ہوئے ہیں۔ مرکزی تفتیش کاروں کا دعویٰ ہے کہ ریاست میں انتخابات کے بعد تشددکے50 فیصد واقعات ان پانچ اضلاع میں ہوئے ہیں۔ سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے جمعہ کو ریاست سے قتل اور عصمت ریزی کے معاملے میں کیس ڈائری کا مطالبہ کیا ہے تاکہ اس مقدمہ کی تحقیقات کی جاسکے ۔ کیس ڈائری ریاستی پولیس کے ڈی جی نے ڈاک کے ذریعے روانہ کی ہے ۔ عدالت کے حکم کے بعد ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی ہیں۔

واضح رہے کہ کولکتہ ہائی کورٹ کے ذریعہ مغربی بنگال میں انتخابات کے بعد ہوئے تشدد کے واقعات میں قتل اورعصمت ریزی کی جانچ کی ذمہ داری ملنے کے بعد سی بی آئی نے کارروائی شروع کردی ہے اور اس کیلئے چار ٹیمیں تشکیل دی گئی ہے ۔اس کے علاوہ سی بی آئی نے ڈی جی کو خط لکھ کر ریاست میں تشدد کے واقعات کی تفصیل طلب کی ہے ۔