Saturday, May 18, 2024
Homesliderقطر کے ایجوکشن سٹی اسٹیڈیم کی تیاری میں حیدرآبادی  انجنیئر محمد عبدالصمد...

قطر کے ایجوکشن سٹی اسٹیڈیم کی تیاری میں حیدرآبادی  انجنیئر محمد عبدالصمد کی صلاحیتوں کا مظاہرہ

- Advertisement -
- Advertisement -

دوحہ،حیدرآباد ۔ نوابوں کا شہر حیدرآباد اپنی صرف بریانی کی وجہ سے سی ہی عالمی شہرت نہیں رکھتا بلکہ اس کی تاریخ اتنی شاندار ہے کہ اس کے تذکرہ کے بغیر دنیا  کے تاریخی شہروں کا باب نامکمل تصور کیا جاتا ہے جبکہ حیدرآباد کی انجنئیرینگ  کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ نظام کے دور کے کئی ایک  سابق پراجکٹس آج میں کثیر آبادی کے اس گریٹر حیدرآباد کے تقاضوں کو بغیر کسی رکاوٹ کے پورا کررہے ہیں۔

حیدرآباد کے انجنیئرز ویسے تو ساری دنیا میں اپنی صلاحتوں کا لوہا منواچکے ہیں اور آج بھی کئی بیرونی ممالک میں شہر کے باصلاحیت افراد کی طوطی بولتی ہے جس میں سے ایک نام محمد عبدالصمد ہے جوکہ ٹولی چوکی کے مقیم باصلاحیت حیدرآبادی ہیں ،جنہوں نے فیفا ورلڈ کپ کےلئے قطر میں تیار ہونے والے تیسرے اسٹیڈیم میں اپنی خدمات کے ساتھ اپنا اور اپنے شہرحیدرآباد کا نام روشن کیا ہے۔

فیفا ورلڈکپ 2022 کےلئے قطر کی تیاریاں اس وقت عالمی خبروں میں اہم مقام حاصل کرچکی ہیں اورحالیہ دنوں میں ورلڈ کپ کےلئے تیسرے اسٹیڈیم کی تیاری کے ساتھ قطر نے ایک اورکارنامہ انجام دیا ہے ۔ایجوکیشن سٹی اسٹیڈیم قطر ورلڈکپ 2022 کے لئے مکمل ہونے والا تیسرا میدان بن گیا لیکن اس میدان کی تکمیل میں حیدرآباد کا کردار بھی ہے اور یہ بہت کم لوگ جانتے ہیں ۔ توقع ہے کہ 2020 کے آخر تک مزید دو اسٹیڈیم کھل جائیں گے۔ایجوکیشن سٹی اسٹیڈیم فیفا ورلڈ کپ قطر 2022 ٹورنمنٹ کا جدید ترین میدان ہے جس کو سپریم کمیٹی برائے ترسیل اور لیگیسی ایس سی کے ذریعہ مکمل کیا گیا ہے۔

یہ 2017 میں خلیفہ انٹرنیشنل اسٹیڈیم کے کامیاب تیاری اورگذشتہ سال الجنوب اسٹیڈیم کے افتتاح کے بعد قطرورلڈکپ2022 کے لئے تیسرا میدان ہے۔ توقع ہے کہ 2020 کے آخر تک مزید دو اسٹیڈیم الریان اسٹیڈیم اور البیعت اسٹیڈیم بھی تیار ہوجائیں گے ۔اس میدان کی تیاری میں حیدرآبادی انجینئرمحمد عبدالصمد نے بھی اپنی خدمات اور صلاحیتوں کا تعاون دیا ہے اور کمپنی سے اعزازی سند بھی حاصل کی ہے ۔عبد الصمد کا تعلق حیدرآباد کے علاقے ٹولی چوکی سے ہے۔ ایم سی ایم تعلیم یافتہ محمد عبدالصمد کا تعلق ایک باوقار خاندان سے ہے جبکہ ان کے والد محمد عبدالصبورصدیقی مہاراشٹرا اسٹیٹ الکٹرک سٹی بورڈ سے سبکدوش الیکٹریکل انجنئیر ہیں  جبکہ ان کے دادا محمد عبدالغفار صدیقی جوکہ تلنگانہ سے  سبکدوش اسسٹنٹ ڈارکٹر سروے اینڈ لینڈ ریکارڈ رہے ۔

حیدرآبادی انجینئر عبدالصمد اس ٹیم کا حصہ ہیں جس کی سرپرستی میں ایجوکشن  سٹی اسٹیڈیم کا تعمیراتی کام مکمل ہوا ہے۔عبدالصمد نے اس میدان کی تیاری کے ضمن میں میڈیا نمائندے سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا اس اسٹیڈیم کو ” صحرا میں ہیرا “ کا نام دیا گیا ہے جس کی وجہ اسٹیڈیم کے اگلے حصے میں مثلث ، ہیروں کی طرح ہندسی نمونوں کی تشکیل ہوتی ہے جو پورے آسمان پر سورج کی حرکت کے ساتھ رنگ تبدیل کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ ہیروں کی طرح ، اسٹیڈیم کا ڈیزائن بھی معیار ، استحکام اور لچک کی نمائندگی کرتا ہے۔