Friday, May 10, 2024
Homesliderقومی باکسر لولینا کے تاریخی کارنامہ میں ترکی حریف حائل

قومی باکسر لولینا کے تاریخی کارنامہ میں ترکی حریف حائل

- Advertisement -
- Advertisement -

ٹوکیو۔ پہلے ہی میڈل محفوظ کرچکی ہندوستانی باکسر لولینا بورگوہین کل 69 کیلوگرام زمرے میں عالمی چمپئن ترکی کی بوسیناز سرمنیلی کے خلاف سیمی فائنل مقابلہ کھیلیں گی اور اس مقابلہ میں کامیابی کے ذریعہ وہ ایک اور تاریخ بنائیں گی۔ آسام سے تعلق رکھنے والی 23 سالہ لولینا جنہوں نے اپنا کیریئر ماﺅ تھائی کھلاڑی کے طور پر کیا تھا اور اب وہ تیسری ایسی باکسر بنی ہیں جو پوڈیم تک رسائی حاصل کریں گی۔

قبل ازیں 2008ءمیں وجیندر سنگھ اور 2012 ءمیں میری کوم نے ہندوستان کے لیے میڈل حاصل کئے۔ 9 سال بعد باکسنگ میں ہندوستان کو ایک اور میڈل آنے والا ہے لیکن لولینا کی کوشش ہوگی کہ وہ فائنل میں رسائی حاصل کرتے ہوئے وہ کارنامہ انجام دے جو اب تک کسی ہندوستانی باکسر نے نہیں دیا ہے۔ قومی کوچ محمد علی قمر نے اس اہم مقابلے سے قبل میڈیا نمائندوں سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم روزانہ دو پہر میں ٹریننگ کررہے ہیں اور جہاں تک لولینا کا تعلق ہے، انہوں نے پہلے ہی اپنی حکمت عملی تیار کرلی ہے۔ علی قمر نے مزید کہا کہ جہاں تک مظاہرے کا تعلق ہے، لولینا کافی پرعزم اور اعتماد میں دکھائی دے رہی ہیں اور مجھے امید ہے کہ ہندوستان کے لیے تاریخ ساز کارنامہ انجام دیں گی۔

علاوہ ازیں لولینا نے اس اہم مقابلے کے ضمن میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میڈل تو بس گولڈ ہوتا ہے اور میں یہ میڈل حاصل کرنا چاہتی ہوں۔ لولینا نے کھیل کے سب سے بڑے زمرے میں اولمپک میں پہلی مرتبہ ملک کی نمائندگی کرتے ہوئے شاندار مظاہرے کئے ہیں لیکن سیمی فائنل میں ان کا مقابلہ جس ترکی کی باکسر سے ہے وہ اس وقت ٹورنمنٹ کی سرفہرست باکسر ہے۔ نیز انہوں نے ترکی کے صدر رجب طیب اردغان سے 2015ءمیں ہی ملک کے لیے میڈل حاصل کرنے کا وعدہ کرچکی ہیں۔