Sunday, May 5, 2024
Homesliderلاک ڈاؤن،سیلاب اور اب پیٹرول کی قیمت،سڑکوں سے 80 ہزار ٹیکسیاں غائب

لاک ڈاؤن،سیلاب اور اب پیٹرول کی قیمت،سڑکوں سے 80 ہزار ٹیکسیاں غائب

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ شہر حیدرآباد  کی سڑکوں پر ٹیکسیوں کی تعداد گذشتہ سال 1.2 لاکھ تھی لیکن اب  یہ محض 40،000 ہوگئی ہے۔ اس کی وجوہات بہت ساری ہیں جن میں لاک ڈاؤن کو ختم کرنے  کے بعد بھی عوام کی جانب سے ٹیکسیوں میں سفر سے پرہیز کرنا ، گاڑیوں کے لئے ماہانہ اقساط کی ادائیگی نہ کرنا ، شدید بارش کے باعث 5،000 سے زیادہ ٹیکساں پانی سے بند اورخراب ہوجانا ، اولا اور اوبر جیسی نامور کمپیناں کار ڈرائیوروں کو کمیشن کی ادائیگی نہ بھی شامل ہیں ۔

ان حالات میں  بہت سے ڈرائیوروں نے گاڑی چلانا ترک کرتے ہوئے  دوسرے پیشے اختیار کرچکے ہیں  کیونکہ وہ بارش سے متاثرہ گاڑیوں کے لئے تھرڈ پارٹی انشورنس رقم وصول نہیں کرسکتے ہیں۔ تلنگانہ ٹیکسی ڈرائیوروں جے اے سی نے اولا پر 3000 سے زیادہ لیز ٹیکسیوں پر قبضے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔اس خصوص میں انہوں نے کہا کہ  شہر کی سڑکوں پر کم سے کم 1.2 لاکھ ٹیکسی چلتی تھی ، جس میں شمش آباد کے ایرپورٹ  پر روزانہ 10،000 افراد سفرکرتے تھے ۔ ہوائی مسافروں کی تعداد کم ہونے کے ساتھ ہی ٹیکسیوں کی مانگ میں کمی آئی ہے۔ مزید یہ آئی ٹی کے زیادہ تر ملازمین گھر سے کام کر رہے ہیں اور ان کے دفاتر پر جانے کانظام ختم ہوگیا ہے۔ ایک وقت و ہ تھا جب   بہت سے آئی ٹی ملازمین عوامی حمل و نقل منحصر تھے  اور گاڑیاں خرید کراولا اور اوبر کے ساتھ معاہدہ کر چکے تھے لیکن اب وہ خود بے روزگار ہوچکے ہیں۔

  لاک ڈاؤن کو ختم کرنے کے بعد 60،000 سے زیادہ ٹیکسیوں نے شہر کی سڑکوں پر چلنا شروع کیا لیکن اس کے بعد سیلاب نے ٹیکسی کے شعبے کو ایک دھکا پہنچایا ہے ۔ 5،000 سے زیادہ کیب ٹیکسیاں ں ڈوب گئیں اور بارش نے انہیں دوبارہ  استعمال کے قابل نہیں رکھا ۔ اور دیگر وجوہات نے  شہر کی سڑکوں پر ٹیکسیوں کی تعداد کم ہوکرمحض 40،000 کردیا ہے۔ دریں اثنا ، ٹیکسی ڈرائیور حکومت سے اپنا کرایہ 17  روپئے کلومیٹر فی کلومیٹر تک بڑھانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ فی الحال ، ٹیکس فی کلومیٹر کا کرایہ 10 سے 12 روپے کے درمیان ہے۔ حالیہ دنوں میں ، پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ اولا اور اوبر جیسے کیب کمپنیوں نے ڈرائیوروں کو قابل ادائیگی والے کمیشن میں کٹوتی عائد کردی ہے۔ لہذا ، ٹیکسی ڈرائیوروں  کےلئے زندگی مزید مشکل ہوگئی ہے۔