Saturday, May 18, 2024
Homeبین الاقوامیلاک ڈاؤن ختم کریں اور کام پر چلیں

لاک ڈاؤن ختم کریں اور کام پر چلیں

برازیلی صدر جیربولسنارو کے قوم سے خطاب  پر شدید تنقید

- Advertisement -
- Advertisement -

ریو ڈی جنیرو ۔ اس وقت ساری دنیا لاک ڈاؤن کی وجہ سے پریشان ہے اور ہر کوئی اس امید میں ہے کہ آنے والے چند دنوں میں شاید زندگی معمول کے مطابق آجائے گی لیکن اس کے ساتھ یہ خدشات بھی ہیں کہ شاید عنقریب لاک ڈاؤن ختم نہیں ہوگا لیکن ان حالات میں برازیل کے صدر جیر بولسنارونے کہا کہ لاک ڈاؤن ختم کرتے ہوئے حالات کو معمول کے مطابق کردیں۔دریں اثنا برازیل کا سب سے بڑا شہر لاک ڈاؤن میں ہے لیکن  صدر جیر بولسنارو نے کورونا وائرس سے متعلق اپنا ناقابل فہم بیان دیا  اور اس پر زور دیا کہ زندگی کو جاری رہنا چاہئے اور ملازمتوں کو محفوظ رکھا جائے۔

قوم سے خطاب میں  بولسنارو نے میئرز اور ریاستی گورنروں پر زور دیا کہ وہ لاک ڈاؤن کے اقدامات کو واپس لیں جس   نے ریو ڈی جنیرو اور ساؤ پاؤلو کو تقربیاً بند کردیا ہے۔انہوں نے کہا ہمیں معمول پر آنا چاہئے۔چند ریاستوں اور شہروں کو اپنی پالیسیوں کو ترک کرنا چاہئے۔بولسنارو کو اس وائرس کے بارے میں اپنےاس رویے کی وجہ سے بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے ، جسے انہوں نے ایک اور چھوٹے فلو کی حیثیت سے مسترد کردیا ہے  حالانکہ اس کورونا وائرس نے دنیا بھر میں 5 لاکھ سے زیادہ افراد کو متاثر کیا اور ہزاروں افراد کو ہلاک کیا۔

جس رات وہ خطاب کررہے تھے  اس دوران  لوگوں نے ساؤ پالو اور برازیلیا میں احتجاج کی روایتی شکل میں برتنوں اور تاروں سے اپنی برہمی ظاہر کی  اور رائے عامہ کے جائزوں میں بولسنارو کی مقبولیت کمی بھی ظاہر ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اٹلی کی خوفناک صورتحال لاطینی امریکی ملک کی کم آبادی اور گرم آب و ہوا کی وجہ سے برازیل میں دہرایا نہیں جائے گا۔اٹلی میں کسی دوسرے ملک کے مقابلے میں کورونا وائرس سے زیادہ افراد کی موت ہوچکی ہے ۔

بولسنارو نے کہا کہ زیادہ تر لوگوں کو ، جن میں خود بھی شامل ہیں ، خوفزدہ نہیں ہیں۔انہوں نے کہا خاص طور پر  ایک ایتھلیٹ کی حیثیت سے اپنی تاریخ کے مطابق  اگر میں وائرس سے متاثر ہوا ، تو مجھے پریشان ہونے کی کوئی وجہ نہیں ہوگی ، مجھے کچھ محسوس نہیں ہوگا ، یا یہ تھوڑا سا فلو ہوگا۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ، برازیل میں صدر کے خطاب تک  کورونا وائرس کی اموات 34 سے 46 ہوگئیں ، اورمتاثرہ افراد کی تعداد 1,891 سے بڑھ کر 2,201 ہوگئی۔ وزارت صحت کے ایک عہدیدار ، وانڈرسن ڈی اولیویرا نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ برازیل آنے والے وقتوں کورونا وائرس کے خلاف اپنے اقدامات کو مزید بہتر بنائے گا۔