Tuesday, May 7, 2024
Homesliderلاک ڈاؤن نے امیروں کو35 فیصد مزید امیر کردیا

لاک ڈاؤن نے امیروں کو35 فیصد مزید امیر کردیا

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ کورونا وائرس کے بحران  اور اس سے نمنٹے کےلئے نافذ کئے جانے والے لاک ڈاؤن نے ہندوستان کے انتہائی مالدار اور اس کے کروڑوں غیر ہنر مند کارکنوں کے مابین موجودہ آمدنی کی عدم مساوات کو مزید خراب کردیا ہے ۔جن میں سے بیشتر غریب عوام  طویل عرصے تک بے روزگار رہے ہیں اور بنیادی  صحت کی دیکھ بھال اور ضروریات  تک رسائی کے لئے جدوجہد کرتے ہیں۔ سوئٹزرلینڈ کے ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم میں پیش کردیا رپوٹ میں کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے جہاں کروڑہا افراد کی ملازمتیں ختم ہوگئیں وہیں دولت مند افراد کی دولت میں 35 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔

 اس عدم مساوات وائرس کے عنوان سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران ملک کے ارب پتیوں کی دولت میں اندازا 35 فیصد اضافہ ہوا ہے ، جبکہ 84 فیصد گھرانوں کو مختلف زاویوں سے آمدنی کا نقصان اٹھانا پڑا ہے  اور ہر گھنٹے میں 1.7 لاکھ افراد اپنی ملازمت سے محروم ہوتے  رہے ہیں۔ اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مارچ 2020 کے بعد سے ہندوستان کے 100 ارب پتی افراد کی آمدنی میں اضافہ  ہوا  ملک میں بڑھتی ہوئی عدم مساوات انتہائی متنازعہ ہے   اس لاک ڈاؤن  کے دوران ایک گھنٹہ میں (ریلائنس انڈسٹریز کے چیئرمین مکیش) امبانی نے جو کچھ کمایا ہے اسے بنانے میں ایک غیر ہنر مند کارکن کو 10،000 سال لگیں گے  اور امبانی نے ایک سیکنڈ  جو کچھ بنایا اس کو بنانے میں  خود انہیں تین سال لگیں گے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگست میں ،امبانی کو کرہ ارض کا چوتھا سب سے امیر آدمی قرار دیا گیا۔ دنیا کی سخت ترین لاک ڈاون کے نفاذ کے بعد لاکھوں تارکین وطن ملازمت ، پیسہ ، خوراک یا رہائش کے بغیر رہ گئے تھے۔ سینکڑوں کلومیٹر پر چلتے ہوئے مردوں ، خواتین اور بچوں کے المناک منظر نے سرخیاں بنائیں ، جیسا کہ سینکڑوں افراد (ممکنہ طور پر ہزاروں) اموات  ہوئی ہیں۔ حکومت نے بعد میں پارلیمنٹ کو بتایا کہ ان کے پاس ان اموات کے بارے میں کوئی اعداد و شمار موجود نہیں ہے ، جس نے اوپوزیشن  کے رہنما راہول گاندھی کی طرف سے سخت تنقید کی گئی ۔ پچھلے سال کے اوائل میں جیسے ہی لاک ڈاؤن کا اثر واضح ہوا  تو حکومت نے 20 لاکھ کروڑکے  معاشی ریلیف پیکیج کا اعلان کیا تھا ۔