Sunday, May 19, 2024
Homesliderلاک ڈاؤن کا اردو میں حکم نامہ ، بی جے پی کے...

لاک ڈاؤن کا اردو میں حکم نامہ ، بی جے پی کے حامی چراغ پا ،قومی زبان کو پاکستان اور طالبان سے جوڑنے کی کوشش

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔تلنگانہ میں حکومت کی جانب سے 10 دنوں کے مکمل لاک ڈاؤن  کے بعد عوام میں ایک افرا تفری کا ماحول تھا جہاں کچھ لوگ یومیہ زندگی  کے اشیائے ضروریہ خریدنے میں مصروف تھے تو شراب کی دکانات کے سامنے ہزاروں کا مجموعہ امڈپڑا تھا لیکن ایک ایسا طبقہ بھی تھا جو کہ لاک ڈاؤن کے اردو میں جاری کردہ سرکاری حکم نامہ کو مسلمانوں ، پاکستان ، طالبان، کے سی آر کو نظام سرکار ظاہر کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہا تھا۔

بی جے پی کے متعدد حامیوں نے اردو سمیت چار زبانوں میں ریاست تلنگانہ کے چیف منسٹر آفس  کیجانب  سے باضابطہ طور پر شائع ہونے والے لاک ڈاؤن  کے حکم نامہ  کو تلنگانہ حکومت کو پاکستان اور افغانستان میں شو چلانے والوں سے ٹی آر ایس مخالف جنون کی تشہیر کرنے کی کوشش کی۔تلنگانہ میں لاک ڈاؤن  کا حکم نامہ انگریزی ، تلگو اور ہندی  کے ساتھ اردو  میں بھی جاری کیا گیا  جبکہ کچھ لوگوں نے ارد و میں جاری کردہ اس حکم نامے کو پاکستان کے نام سے جوڑنے کی کوشش کی  جب کہ اردو میں سرکاری دستاویزات کی اشاعت کے لئے ریاستی حکومت پر نکتہ چینی  کرتے ہوئے  بی جے پی کے کچھ مبینہ حامیوں نے تلنگانہ کےچیف منسٹر کے چندراشیکھر راؤ کو نظام کے نام سے خطاب کیا۔

ایک صارف  سنتانی ٹھاکر نے کہا یہ تلنگانہ حکومت کی تلنگانہ رضاکار سمیتی کی ٹویٹ ہے۔ کیا یہ ہندوستان ہے یا پاکستان؟ ایک نیٹیزین نے یہاں تک کہا یہ تلنگانہ ہے ، پاکستان یا افغانستان نہیں ، جب کہ دوسرے نے کہا یہ ٹویٹ تلنگانہ کے عوام کے لئے ہے یا طالبانیوں کے لئے ہے؟ اردو میں شائع ہونے والے محض ایک نوٹ پر جنونی رد عمل نے ریاستی حکومت کے عہدیداروں  کو دنگ کر دیا ہے۔ عہدیداروں نے کہا  ہے  کہ اردو میں میڈیا  ریلیز (صحافتی بیان ) پہلی مرتبہ نہیں ہے بلکہ  ماضی میں بھی  یہ جاری کی جاتی  رہی ہیں ۔ تلنگانہ حکومت کے ڈیجیٹل میڈیا ونگ نے کہا کہ ٹویٹس چار زبانوں میں کی گئیں ، اس لئے کہ یہ ایک اہم پیغام تھا جس کو ہر ایک کو سمجھنا ضروری  تھا تاہم  متعدد شہریوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ اردو ایک سرکاری زبان ہے  اور ہر چیز کو کسی دوسرے ملک سے جوڑنا نہیں۔