Friday, May 17, 2024
Homesliderلاک ڈاؤن کے دوران حیدرآباد میں سائبر کرائم میں اضافہ

لاک ڈاؤن کے دوران حیدرآباد میں سائبر کرائم میں اضافہ

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔ سال 2020 میں ٹکنالوجی کے استعمال میں (کورونا اور لاک ڈاؤن کی بدولت) اچانک تیزی دیکھنے میں آئی اور اس کے ساتھ ہی شہر میں سائبر کرائم کے واقعات میں بھی اضافہ ہوا ہے ۔ رچہ کنڈا سائبرٹیم کے مطابق لاک ڈاؤن کے بعد رواں سال سائبر کرائم خاص طورپرخواتین کے خلاف جرائم میں  دگنا اضافہ ہوا ہے ۔

رچہ کنڈا کی سائبر کرائم کی ٹیم  نے 30 سالہ شخص کو خواتین کو سائبر ہراسانی کرنے کے الزام میں  گرفتار کیا۔ رچہ کنڈا سائبر کرائم کے اے سی پی ایس ہری ناتھ نے کہا ہم نے گذشتہ چند مہینوں سے چوری اور چین چھیننے جیسے دیگر جرائم کی شرح میں کمی دیکھی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وبائی امراض کی وجہ سے لوگ گھروں میں ہی قید ہوگئے ہیں اورمجرم جسمانی طورجرائم انجام  دینے  میں  ناکام ہیں لیکن اس کے برعکس ہم نے سائبر کرائم کی شکایات میں قابل ذکر اضافہ دیکھا ہے ، جو گذشتہ سال کے مقابلے میں اسی عرصے کے دوران دوگنی ہوگئی ہیں۔ ہمیں سائبر کرائم کی متعدد شکایات موصول ہوئی ہیں ، جن میں سائبر بدسلوکی ، غیر مہذبانہ گفتگو ، فحش تصاویر ، دھمکیوں ، بدنیتی پر مبنی ای میلز کی شکایت زیادہ ہیں۔ انہوں نے کہا اس صارف کا کھاتہ ہیک کیا گیا ، تاوان کی مانگ ، بلیک میل اور بہت کچھ مسائل کے ساتھ عوام نے شکایت درج کی ہیں۔

سائبر کرائم کی وارداتوں میں ورکالا رمیش کو جعلی فیس بک آئی ڈی بنانے ، خواتین کو ہراساں کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ ملزم کے ذریعہ ایک خاتون کو بلیک میل کرنے کی شکایت کے بعد پولیس نے تحقیقات کا آغاز کیا۔

اے سی پی ہری ناتھ نے کہا ہم نے گذشتہ چند مہینوں میں چوری اور چین  چھیننے جیسے دیگر جرائم کی شرح میں کمی دیکھی ہے۔ اس کی اہم  وجہ یہ ہے کہ لاک ڈاؤن  کی وجہ سے لوگ گھروں کے اندر ہی ہیں اورمجرموں کو راستوں پر کوئی نشانہ بنانے کے لئے دستیاب نہیں ہے لہذا مجرموں نے سائبر جرائم کی سمت اپنی توجہ کرلی ہے ۔