Sunday, May 19, 2024
Homesliderلاک ڈاؤن کے فوری بعد والدین اپنے بچوں کو اسکول روانہ...

لاک ڈاؤن کے فوری بعد والدین اپنے بچوں کو اسکول روانہ کرنے کے حق میں نہیں

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد: شہر حیدرآباد میں بہت سے والدین آئندہ تعلیمی سال کے آغاز اور اسکولس  کی دوبارہ کشادگی پر اپنے بچوں کو فوری طور پر اسکول بھیجنے کےلئے تیار نہیں ہے کیونکہ انہیں کورونا کا ہنوز خدشہ ہے کہ اسکول میں فوری طلبہ کی آمد سے کہیں حالات پھر سنگین نہ ہوجائیں اور ان کا بچہ وبا کا شکار نہ ہوجائے۔

والدین کے پلیٹ فارم پیرنٹ سرکل کے ذریعہ کیے گئے ایک سروے میں  حیدرآباد میں 53 فیصد والدین نے جواب دیا کہ وہ اپنے بچوں کو اسکول بھیجنے سے پہلے اسکول دوبارہ کھولنے کے بعد ایک ماہ تک کا انتظار  کریں گے۔ سروے میں انکشاف کیا گیا ہے کہ شہر میں 22 فیصد والدین کم سے کم چھ ماہ تک اپنے بچوں کو اسکول بھیجنے سے گریز کرنا چاہتے ہیں اور 18 فیصد والدین گھریلو تعلیم کو ہی اختیار  کرنے پرغورکر رہے ہیں۔

حیدرآباد اسکولز پیرینٹس اسوسی ایشن کے جوائنٹ سکریٹری کے وینکٹ سناتھ نے کہا جیسے ہی اسکولس دوبارہ کھلتے ہیں تو والدین  بچوں کو اسکول بھیجنے کے لئے تیار نہیں ہیں کیونکہ انہیں اسکولوں کے ذریعہ کئے جانے والے حفاظتی اقدامات پر اعتماد نہیں ہے۔ چونکہ بچوں میں انفیکشن کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے  لہذا والدین انہیں حفاظتی اقدامات پر اعتماد حاصل کرنے کے بعد ہی اسکول بھیجیں گے۔

ملک گیرسروے میں 12ہزار جواب دہندگان نے بچے کی زندگی کے ان حصوں کا احاطہ کیا جس میں اسکول کی تعلیم،دوسرے بچوں کے ساتھ کھیلنا ، سالگرہ کی تقریبات ، مالز،فلموں اورریستورانوں کا دورہ ، دیگر سرگرمیوں کی کلاسیں ، کھیلوں اور فٹنس ، پبلک ٹرانسپورٹ اور چھٹیاں شامل ہیں ۔ بڑے شہروں سے آنے والے جواب دہندگان میں سے  92 فیصد والدین اپنے بچے کو اسکولس کی دوبارہ کشادگی کے بعد فوری طور پر اسکول بھیجنے پر راضی نہیں ہیں۔

سروے کے دیگر شعبوں میں،حیدرآباد میں58 فیصد والدین نے کہا کہ وہ 2020 میں اپنے بچوں کو سالگرہ کی تقریبوں میں نہیں بھیجیں گے اور 41 فیصد اگرسلامتی اور جسمانی دوری کے اقدامات مستحکم طور پر موجود ہوں تو وہ بھیجنے کو تیار ہیں۔اسی طرح ، لاک ڈاؤن کے بعد 84 فیصد افراد کم از کم تین ماہ تک کسی بھی ریستوراں جانے کا ارادہ نہیں کررہے ہیں ، 54 فیصد نے کہا کہ وہ 2020 کے باقی عرصہ میں  مالز اور فلموں کو نہیں جائیں گے ۔ صرف 0.21 فیصد ہی مالز اور فلموں کو جانے کا منصوبہ رکھتے ہیں ۔

سروے کے مطابق 58 فیصد لوگوں نے محسوس کیا کہ مستقبل قریب میں تعطیلات میں خاندانی سفر کرنا خطرہ ہے۔ اسی طرح  39 فیصد نے محسوس کیا کہ پبلک ٹرانسپورٹ کافی مدت کے لئے بہت خطرناک ہوگا۔علاوہ ازیں 45 فیصد افراد نے اگلے چھ ماہ تک کھیلوں کی سرگرمیوں کو روکنےکا مطالبہ کیا ہے جبکہ  26 فیصد نے انفرادی کھیلوں کی حمایت کی  ہے اور 22 فیصد فیصلہ کرنے سے قاصر ہیں۔ اس سروے میں انکشاف کیا گیا کہ 72 فیصدطلبہ  مصافحہ کرنے کے بجائے نمستے کرنا چاہتے ہیں۔

اس سروے پر تبصرہ کرتے ہوئے ، پیرنٹ سرکل کے بانی اور منیجنگ ڈائریکٹر نیلینا رامالکشمی نے کہا ہے کہ والدین کی بھاری تعداد پریشان اورغیریقینی صورت حال کا شکار  ہے اور مزید کہا ،والدین کو یقین دہانی کی ضرورت ہے کہ ان کے بچے اسکول ، گروپ سرگرمیوں اور دیگر عوامی مقامات پرمحفوظ رہیں گے کیونکہ موجودہ حالات میں  وہ اپنے بچوں کو گھر میں رہنے اور محفوظ رہنے کو ترجیح دیں گے۔