Saturday, May 18, 2024
Homesliderلاک ڈاؤن کے پہلے دن بازاروں میں عوام کا ہجوم ،ٹرافک جام

لاک ڈاؤن کے پہلے دن بازاروں میں عوام کا ہجوم ،ٹرافک جام

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔ جو کام 24 گھنٹوں میں ہوتا تھا وہ  ہی  کام حیدرآباد میں چار گھنٹوں میں ہونا شروع ہوگیا ہے ۔ صبح 10 بجے سے لاک ڈاؤن نافذ ہونے کے ساتھ ہی  عوام  کو سبزی منڈیوں ، سوپر مارکیٹوں اور دیگر محکمہ جاتی اسٹوروں پر چار گھنٹے کی نرمی کا بہترین استعمال کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے ۔ متعدد سوپر مارکیٹوں میں ، جسمانی دوری برقرار رکھنے اور چہرے کے ماسک  کا استعمال کرتے ہوئے  لوگ ضروری چیزیں خریدنے کے منتظر نظر آئے۔ انتظامیہ نے یہ بھی یقینی بنایا کہ سوپر مارکیٹوں میں لوگوں کا ہجوم نہ ہو۔ دوسری طرف ، سعیدآباد اور سکندرآباد جیسی سبزی منڈیوں  اور  بازاروں  و  گلیوں میں ٹریفک جام ہونے کے سبب دیوانہ وار ہجوم دیکھا گیا۔ ریستوراں کی اکثریت بند رہی تاہم  کچھ ہوٹلوں ، سڑک کے کنارے   ڈبوں اور موبائل ٹفن مراکز نے بہتر  کاروبار کیا۔منگل کو لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعدایک طبقہ  شراب کی دکانوں پرامڈپڑا  تھا وہ   آج بھی بھی چار گھنٹے کے وقفے کے دوران بہت طویل قطاروں میں دیکھا گیا ۔

اسی  دوران ضروری سامان  جمع  کرنے کی جلدی کوششوں میں صبح 10 بجے لاک ڈاؤن کے پہلے دن شہر میں کافی ٹریفک جام اور لمبی قطاریں نظر آئیں۔ صبح دس بجے سے لاک ڈاؤن کے وجود میں آنے سے پہلے ہی لوگوں نے مختلف دکانات   سے اشیا، دوائیں اور سگریٹ کے لئے سوپر مارکیٹوں ، میڈیکل شاپس ، پھل فروش بینڈوں اور پان شاپس پر صبح 6 بجے سے ہی قطاریں بنالی تھی ۔ پان کی دکانوں نے فوری پیسہ بنا لیا کیوں کہ سگریٹ فی پیک 20 اضافی روپے میں فروخت ہوا ۔ کرانہ کی دکانوں اور دیگر مقامی گروسری اسٹوروں نے اپنے شٹر آدھے بند کردیئے تھے اور دکانوں کے باہرطویل  قطاریں لگ گئیں تھیں۔ چکن اور مٹن شاپس میں بھی کرفیو کے وقت سے پہلے طویل  قطاریں نظر آئیں۔ پولیس عہدیدار فوری طور پر لاک ڈاؤن کو نافذ کرنے کے لئے اچھی طرح سے تیار تھے ۔ کئی اہم اور مرکزی سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کی گئیں۔ لاک ڈاؤن کے پہلے ایک گھنٹہ میں  سڑکوں پر موجود بیریکیڈز کے باعث کچھ ٹریفک جام ہوا۔