Friday, May 17, 2024
Homesliderلنگر حوض کا باپو گھاٹ اپنی زبوحالی کی داستاں کب تک بیان...

لنگر حوض کا باپو گھاٹ اپنی زبوحالی کی داستاں کب تک بیان کرتا رہے گا

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد: شہر کے مغربی حصے کے علاقے لنگر حوض می موجود باپو گھاٹ زبوحالی کا شکار ہے تاہم مہاتما گاندھی کی یوم پیدائش اور ان کی موت دن کے موقع پر ہر سال آباد ہوتا ہے۔ ریاستی گورنر اور چیف منسٹر کی جانب سے یہاں پہنچ کر باپو کو خراج عقیدت پیش کرنے کا یہ دورہ اس یادگار کی طرف عوامی اور حکومتی توجہ کو مبذول کرواتا ہے لیکن باقی سال یہ زیادہ تر ویران ہی رہتا ہے۔

بابائے قوم مہاتما گاندھی کی یاد وں سے حیدرآباد کا خصوصی تعلق ہے کیونکہ یہ تاریخی شہر ان چند جگہوں میں سے ایک ہے جہاں ان کی راکھ ڈوبی گئی تھی۔ راکھ موسی اور ایسی ندیوں کے سنگم پر بہائی  گئی تھی  جو اب سوکھ چکی ہیں۔

احمدآباد میں سابرمتی آشرم کے خطوط پر تلنگانہ حکومت کے باپو گھاٹ کو ترقی دینے کے منصوبے گذشتہ چھ سالوں سے صرف کاغذوں پر قائم ہیں۔ اس سے قبل  اس جگہ پر کچھ سرگرمی کو یقینی بنانے کی کوششیں کی گئیں  جو یادگار عمارت ، گاندھی جی کا مجسمہ ،  ایک دعائیہ ہال ، پیس ٹرچ میوزیم کے نام سے ایک انٹرایکٹو میوزیم اور 76 فٹ لمبی کولیج کی دیوار سے زیادہ نمایاں ہے جس پر  گاندھی کی 400 تصاویر وغیرہ کو یقینی بنانا اس میں شامل تھا۔

 باپو گھاٹ پر بھی ڈسپلے میں ہارلی ڈیوڈسن موٹر سائیکل ہے۔ احیمسہ ہارلی کے نام سے منسوب  یہ گاڑی   اس کی علامت کے طور پرکہ  26 ممالک کے 900 طلباء کے دستخط ہیں جو اعلان کرتے ہیں کہ گاندھی 21 ویں صدی میں ان کے ملک  آچکے ہیں۔

علاوہ ازیں 2012 میں تھا کہ مہاتما گاندھی ڈیجیٹل میوزیم (ایم جی ڈی ایس)نے ٹیکنالوجی کے ذریعہ گاندھی کا پیغام پہنچانے کی کوشش میں باپو گھاٹ میں ایک ڈیجیٹل میوزیم قائم کیا تھا۔ تاہم  یہ جگہ عوام  کے لئے نہیں ہے۔ ملازمین نے  کہا ہے کہ یہ صرف اسکول کے طالب علموں کے لئے کھولا گیا ہے جنہیں حکام کی پیشگی اجازت کے ساتھ لایا جاتا ہے۔

 گذشتہ سال یادگار کے دورے کے دوران مہاتما گاندھی کے پوتے توشار ارون گاندھی نے  مہاتما کی زندگی کی عکاسی کرنے کے لئے جدید ٹکنالوجی کے استعمال کی ستائش کی تھی ۔ انہوں نے تصاویر کے ذخیرے کو عمدہ قرار دیا لیکن کہا کہ وہ بے معنی ہیں کیونکہ ان کا نہ تو تاریخ کے مطابق ترتیب دیا گیا ہے اور نہ ہی  یہ کوئی کہانی بیان کرتے ہیں ۔ ان کے مطابق  تصاویر میں زندگی کی کہانی  اس وقت کی کہانی اور تحریک آزادی آزادی کی تاریخ  کو نہیں بتایا گیا ہے۔

بہر حال گزشتہ روز گاندھی جینتی  کے موقع پر ہندوستان ہی نہیں بلکہ ساری دنیا  نے بابائے قوم کی تعلیمات اورانکی زندگی کے کئی پہلووں کو یاد گیا اور باپو گھاٹ پر گلہائے عقیدت پیش کیا لیکن لنگر حوض کا باپو گھاٹ اپنی زبوں حالی کی داستاں ہنوز بیان کررہا ہے ۔