Sunday, May 19, 2024
Homeٹرینڈنگلوک سبھا اجلاس: اپوزیشن جماعتوں نے فاروق عبد اللہ کی رہائی کے...

لوک سبھا اجلاس: اپوزیشن جماعتوں نے فاروق عبد اللہ کی رہائی کے لئے احتجاج کیا

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی: لوک سبھا میں پیر کے سرمائی اجلاس کا آغاز ہوا،یہ اجلاس 13 دسمبر کو اختتام پذیر ہو گا۔لوک سبھا کے سرمائی اجلاس کے پہلے دن کانگریس اور کچھ دیگر اپوزیشن جماعتوں نے،جموں و کشمیر کے نیشنل کانفرنس کے زیر حراست رہنما فاروق عبد اللہ اور دیگر رہنماؤں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا،نیز کشمیر میں ”عدم استحکام“پر بھی احتجاج کیا گیا۔

کانگریس ارکان نے وزیر آعظم سے جواب طلب کرتے ہوئے نعرے بازی کی۔ بعد میں ارکان اسپیکر کے اسٹیج پر آئے اور ”ملک کو تقسیم کرنا چھوڑ دو“جیسے نعرے لگائے۔نیشنل کانفرنس،نیشنلسٹ کانگریس پارٹی،ریو لوشنری سوشلسٹ پارٹی اورڈراویڈا منیترا کڑ گم کے رہنماؤں کے ساتھ کانگریس بھی احتجاج میں شامل ہوئی۔

احتجاج کرنے والے ارکان پارلیمنٹ نے اس وقت نعرے بازی شروع کر دی،جب لوک سبھا اسپیکر اوم بڑ لہ نے تلگو دیشم پارٹی کے رکن پارلیمنٹ کیسینینی سرینواس کو پہلا سوال کرنے کے لئے مدعو کیا۔اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ نے نئے بنائے ہوئے مرکزی علاقوں میں حراست میں لئے گئے مختلف رہنماؤں کے علاوہ،فاروق عبد اللہ کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے لگائے۔

انہوں نے جموں و کشمیر کی صورتحال پر احتجاج کرتے ہوئے نعرے بازی کی۔مرکزی وزیر رمیش پوکھریال نے رکن پارلیمنٹ کیسینینی سرینواس کو جواب دیا۔ترنمول کانگریس نے عبد اللہ کی نظر بندی پر لوک سبھا میں تحریک التوا کا نوٹس دیا تھا۔

پارلیمانی امور کے وزیر پراہلاد جوشی نے اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ سے اپیل کی کہ وہ سوالیہ وقت کو آسانی سے چلنے دیں ض،اور وہ یقین دلاتے ہیں کہ حکومت،صفر وقت میں تمام امور پربات چیت کے لئے،اور کسی بھی معاملے پر جواب دینے کے لئے تیار ہے۔

اسپیکر اوم بڑلہ نے بھی اپوزیشن کو یقین دلایا کہ وہ قاعدے کے مطابق انہیں بولنے کا موقع دینے کے لئے تیار ہیں،لیکن ارکان پارلیمنٹ کارروائی میں خلل نہ ڈالیں۔احتجاج کرنے والے ارکان پارلیمنٹ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی سابقہ اتحادی جماعت شیو سینا بھی شامل تھی،لیکن وہ کسانوں کے معاملات پر احتجاج کر رہے تھے۔