Wednesday, May 15, 2024
Homesliderمالیگاؤں بم دھماکہ ، بھگوا ملزمین کے بری ہونے کا خدشہ

مالیگاؤں بم دھماکہ ، بھگوا ملزمین کے بری ہونے کا خدشہ

- Advertisement -
- Advertisement -

ممبئی ۔مالیگاؤں2008 بم دھماکہ معاملے میں سرکاری گواہوں کے یکے بعد دیگرے اپنے سابق بیانات سے منحرف ہونے پرآج بم دھماکہ متاثرین نے انہیں قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیة علماءمہاراشٹر (ارشد مدنی) کے توسط سے چیف جسٹس آف انڈیا، چیف جسٹس آف بامبے ہائی کورٹ، منسٹری آف ہوم افئیرس، ہوم منسٹر حکومت مہارشٹر، سپرنٹنڈنٹ آف پولس (این آئی اے ) اور اے ٹی ایس چیف (مہاراشٹر)کو مکتوب روانہ کئے ہیں اور خدشہ ظاہرکیا ہے کہ اگر ایسے ہی گواہان اپنے سابق بیانات سے انحراف کرتے رہے تو بھگوا ملزمین بشمول سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، کرنل پروہت اور دیگر ملزمین بم دھماکوں کے سنگین الزامات سے بری ہوجائیں گے ۔

خصوصی این آئی اے عدالت میں بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرنے والے وکیل شاہد ندیم نے بم دھماکہ متاثرین کی جانب سے خط تحریرکیا ہے جس میں لکھا ہیکہ مالیگاؤں بم دھماکہ معاملے کی تفتیش کرنے والی ر یاستی اے ٹی ایس کے عہدیداروں کو عدالت میں طلب کرنا چاہئے تاکہ وہ استغاثہ کی مدد کرسکیں کیونکہ اس معاملے کی بنیادی تفتیش اے ٹی ایس نے ہی کی تھی اور پختہ ثبوت و شواہد کی بنیاد پر بھگوا ملزمین کوگرفتار کیا تھالیکن جس نہج پر این آئی اے مقدمہ کو چلارہی ہے اس سے یہ اندازہ ہورہا ہے کہ انہیں ملزمین کو سزا دلانے میں دلچسپی نہیں ہے ۔

مزید تحریر ہے کہ استغاثہ گواہوں کو عدالت میں بے ترتیبی سے گواہی دینے کے لئے طلب کررہی ہے اور گواہوں کے تحفظ کے لئے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کئے جارہے ہیں جس کی وجہ سے گواہان یکے بعد دیگر اپنے سابق بیانات سے انحراف کررہے ہیں جو انہوں نے بھگواملزمین کے خلاف انسداد دہشت گرد دستہ(اے ٹی ایس )کو دیئے تھے ۔مکتوب میں مزید تحریر ہے کہ بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرنے والے وکلاءاستغاثہ کی ہر طرح کی مدد کرنے کو تیار ہیں لیکن ان کی مدد نہیں لی جارہی ہے بلکہ من مانے طریقے سے این آئی اے مقدمہ چلارہی ہے جس کے تعلق سے خصوصی عدالت نے بھی متعدد مرتبہ ناراضگی کا اظہار کیا ہے ۔

سپرنٹنڈنٹ آف این آئی اے سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ انسداد دہشت گرد دستہ اے ٹی ایس کے عہدیداروں کی مدد لے جنہوں نے اس مقدمہ کی تفتیش کی ہے تاکہ مقدمہ بہتر طریقے سے عدالت کے سامنے پیش کیا جاسکے ۔اسی درمیان آج ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے خصوصی این آئی اے عدالت میں متذکرہ خط کی ایک نقل پیش کی اور خصوصی جج پی آر سٹرے سے گذارش کی کہ وہ خط کواپنے ریکارڈ پر لیتے ہوئے عدالتی کارروائی کا حصہ بنائے جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے اپنے ریکارڈ پرلے لیا۔