Thursday, May 16, 2024
Homesliderمتحدہ عرب امارات میں اسکول دوبارہ کھلنے کے بعد مستعملہ نصابی کتابوں...

متحدہ عرب امارات میں اسکول دوبارہ کھلنے کے بعد مستعملہ نصابی کتابوں کی مانگ میں اضافہ

- Advertisement -
- Advertisement -

دبئی: متحدہ عرب امارات میں اسکولوں کی کشادگی تو ہوگئی ہے لیکن جہاں ایک جانب طلبہ کو اسکول آنے اورجانے کے دوران کورونا کا خدشہ لگا رہتا ہے وہیں اسکول کے اخراجات کے تعلق سے والدین پریشان ہے ۔ان حالات میں مستعملہ کتابوں کی متحدہ عرب امارات میں مانگ کافی بڑھ چکی ہے کیونکہ مستعملہ کتابیں اسکو ل کے بجٹ کو کم کرتے ہوئے والدین کےلئے راحت کا سامان ہوسکتی ہیں۔

متحدہ عرب امارات میں درسی کتب میں تبادلہ کرنے کے اقدام میں سب سے آگے رہنے والے بُک ہیرو کے مونٹسیریٹ مارٹن نے کہا ہے کہ معاشی دباو سے متاثرہ خاندان سب سے زیادہ پر یشان ہیں اور ان کی ساری توجہ مستعملہ کتابوں  پر مرکوز ہے ۔ ملازم اپنی ملازمت کھو بیٹھا ہے یا تنخواہ میں کٹوتی کا سامنا کر رہا ہو اور اس کے تین یا چار بچے ہوں ان حالات میں بچوں کی تعلیم اور نئے کتابوں کی فراہمی ناممکن ہے  اس لئے مستعملہ کتابوں  کی مانگ بڑ ھ چکی ہے ۔

کتاب ہیرو 26 ستمبر تک اویسس مال ایٹریئم میں مقامی باشندوں کو تعلیمی کتابوں کا تبادلہ کرنے کے لئے ایک مفت پلیٹ فارم مہیا کررہا ہے۔  جہاں کتابوں کی تبدیلی بھی ممکن ہے ۔

کتابوں کی تبدیلی  کا یہ اقدام 2016 میں شروع کیا گیا تھا اور اب  رواں سال کورونا کی وجہ سے اس سہولت سے استفادہ کرنے والے افراد کی تعداد تقریباً 30 سے ​​40 ہزار ہونے کی امید ہے ۔ ذرائع نے کہا ہےکہ جب خاندانوں کو اس پروگرام سے فائدہ اٹھاتے ہوئے دیکھتے ہیں توانتظامیہ کو اطمینان ہوتا ہے۔کیونکہ  اگر لوگ 10 کتابیں لے کر آتے ہیں تو ، وہ ان کتابوں کے بدلے 10 دیگر کتابیں  لے جاتے ہیں جو ان کے بچوں کو تعلیمی سال کی ضرورت ہے۔ اگر وہ تبادلہ کرنے کے لئے کسی کتاب کے ساتھ نہیں آسکتے ہیں تو بھی  کوئی حرج نہیں کہ وہ 10 یا 20 درہم تک کم قیمت پر کتابیں خرید سکتے ہیں ۔