Monday, May 13, 2024
Homesliderمتنازعہ عمارت کو بی جے پی کا دفتر بنادیا گیا

متنازعہ عمارت کو بی جے پی کا دفتر بنادیا گیا

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔ جی ایچ ایم سی کی جانب سے ایس سی بی کے سابق نائب صدر اور بی جے پی رہنما جے راما کرشنا کو ان کی عمارت کی غیر قانونی تعمیر کے لئے شوکاز نوٹس جاری کرنے کے چند ہی دن بعد زیربحث عمارت کو اب بی جے پی کے دفتر میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ یہ عمارت ایسٹ ماریڈپلی میں واقع ہے اور کئی سال سے خالی تھی تاہم  جی ایچ ایم سی کی کارروائی کو ‘‘بدنیتی پر مبنی فعل کے سوا کچھ نہیں’’ قرار دیتے ہوئے راما کرشنا نے کہا کہ عمارت میں کام اس وقت ہی شروع کیا گیا تھا جب اس کا نوٹس کو ایک سخت اور موزوں جواب بھیجا گیا تھا۔

 انہوں نے مزید کہا کہ میرے جواب میں میں نے ایک جی اوآرڈر کا حوالہ دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی عمارت جو 1985سے پہلے تعمیر ہوئی تھی اور جس کا رقبہ 100 مربع گز سے کم ہے اس کو اضافی تعمیرات کے لئے کسی اجازت کی ضرورت نہیں ہے۔ میری جائیداد40 سالہ قدیم عمارت ہے اور اس وقت کے کارپوریٹر رادھا وینکٹ راؤ نے اس کی تعمیر کی تھی لہذا  جی ایچ ایم سی کا نوٹس مکمل طورپرغیرتصدیق شدہ ہے۔ میں نے جی ایچ ایم سی کے عہدیداروں کو متنبہ کیا ہے کہ اگر وہ اب بھی مجھے غیرضروری نوٹس بھیج کر اس طرح کی دھمکی دینے کی کوشش کرتے رہیں گے تو میں ان کے خلاف قانونی کارروائی شروع کروں گا۔

کرشنا نے مزید کہا کہ وہ جی ایچ ایم سی کے دھمکیوں کے سامنے سرنہیں جھکانے جارہے ہیں اور یہ نوٹس ٹی آر ایس حکومت کے ذریعہ ان کے خلاف سیاسی انتقام کا ایک حصہ ہے۔ میں بی جے پی پارٹی کے دفتر کے طور پر اس جگہ کو فعال طورپر استعمال کرنے جارہا ہوں۔ میں نے بینرز لگائے ہیں اوربہت جلداسے باضابطہ طورپرکھول دیا جائے گا۔ دریں اثناٹی آر ایس پارٹی کے دیگر کارکنوں اورا سکندرآباد کنٹونمنٹ بورڈ کے رہائشیوں نے رام کرشنا پر اپنے اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام عائد کیا ہے۔