Wednesday, May 8, 2024
Homesliderمحمد سراج نے حیدرآبادی کھلاڑیوں کی آسٹریلیا میں کامیابی کے سلسلہ کو...

محمد سراج نے حیدرآبادی کھلاڑیوں کی آسٹریلیا میں کامیابی کے سلسلہ کو آگے بڑھایا:عابد علی

- Advertisement -
- Advertisement -

شکاگو : چند دن قبل ہندوستانی ٹسٹ کرکٹ میں حیدرآباد کے فاسٹ بولر محمد سراج کا نام درج نہیں ہوا تھا لیکن انہوں نے آسٹریلیا کے خلاف یادگار انداز میں اپنے ٹسٹ کریئر کا آغاز کیا۔ محمد سراج نے 50 برس قبل ایک اور حیدرآبادی بولر عابد علی نے آسٹریلیا کے خلاف ہی 1966-67ءکی ٹسٹ سیریز میں ایڈیلیڈ میں اپنے کریئر کا آغاز کیا تھا۔ عابد علی نے اپنی ابتدائی سیریز میں شاندار مظاہرے کئے اور خاص کر 55 رنز دیکر 6 وکٹوں کا مظاہرہ ان کا آج بھی ایک شاندار مظاہرہ ہے جس میں انہوں نے حریف ٹیم کے خطرناک اوپنرس باب سمپسن اور بل لاری کو بھی پویلین کی راہ دکھائی۔ آسٹریلیائی کرکٹ سیریز کے ساتھ حیدرآباد کا ایک خاص تعلق رہا ہے جس میں 1966-67ءکے برسبین ٹسٹ میں ایم ایل جئے سمہا نے اپنے کریئر کا آغاز کیا جس کے بعد عابد علی اور آف اسپنر شیولال یادو کا بھی آسٹریلیائی سیریز کے ساتھ تعلق رہا ہے۔ ایڈیلیڈ میں اظہرالدین کی سنچری یا بائیں ہاتھ کے اسپنر وینکٹ پتی راجو کی شاندار بولنگ، سڈنی اور ایڈیلیڈ میں وی وی ایس لکشمن کی ایک یادگار اننگز کے بعد برسبین میں محمد سراج کا مظاہرہ اسی تسلسل کا حصہ ہے۔

 محمد سراج کے مظاہروں کے بعد عابد علی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حیدرآبادی فاسٹ بولر کے مظاہروں سے وہ کافی خوش ہوئے ہیں۔ کیلیفورنیا سے حیدرآبادی میڈیا کو دیئے گئے انٹرویو میں 79 سالہ عابد علی نے کہا کہ سراج کے مظاہروں سے میں کافی خوش ہوا ہوں اور ان کے مظاہرے یقیناً دل کو چھونے والے ہیں۔ محمد سراج نے حیدرآبادی نوجوان کھلاڑیوں کیلئے ایک نئی راہ فراہم کی ہے۔ عابد علی نے کہا کہ آسٹریلیا میں پانچ وکٹیں حاصل کرنے کا اپنا ایک الگ ہی احساس ہے۔ میں نے ایڈیلیڈ میں 6 وکٹیں حاصل کی تھیں اس وقت ٹیم کے کپتان منصور علی خان پڈوی نے انگلینڈ کے فاسٹ بولر فرائنک ٹائسن سے تعارف کروایا تھا۔ ٹائسن میرے مظاہرے سے کافی متاثر تھے۔ اس ملاقات کے دوران پٹوڈی نے مجھے کہا تھا کہ کیا تم جانتے ہو یہ کون شخص ہیں۔ میں نے بے ساختہ کہا تھا کہ میں نہیں جانتا جس کے بعد تمام افراد کے چہروں پر مسکراہٹ آ گئی تھی۔ عابد علی نے مزید کہا کہ ہندوستانی ٹیم کے فاسٹ بولر اس وقت انگلینڈ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ میں بہتر مظاہرہ کررہے ہیں اور ٹیم کی روایت کو بدل چکے ہیں کیونکہ ایک وہ وقت تھا جب ہم ان فاسٹ بولنگ وکٹوں پر بھی اسپنرس پر انحصار کرتے تھے لیکن موجودہ ٹیم کے فاسٹ بولر ان ہی کی وکٹوں پر بہترین مظاہرہ کررہے ہیں۔