Monday, May 20, 2024
Homeٹرینڈنگمدھیہ پردیش کے بی جے پی رہنما نے سی اے اے کی...

مدھیہ پردیش کے بی جے پی رہنما نے سی اے اے کی سخت مخالفت کی

- Advertisement -
- Advertisement -

بھوپال: مدھیہ پردیش کے میہر سے تعلق رکھے والے بی جے پی کے رکن اسمبلی نارائن ترپاٹھی نے شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) کی سخت مخالفت کی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ ”ملک کو مذہب کے نام پر تقسیم نہیں کیا جا نا چاہئے“۔

بی جے پی رہنما نے کہا ”یا تو آپ آئین کے ساتھ ہیں یا خلاف میں ہیں اور اگر آئین کے حساب سے نہیں چلنا ہے تو آئین کو پھاڑ کر پھینک دینا چاہئے“۔انہوں نے مزید کہا کہ ”میں گاؤں سے آیا ہوں اور گاؤں میں آج آدھار کارڈ نہیں بنائے جاتے ہیں تو باقی کاغذ کہاں سے لائیں گے“۔انہوں نے کہا کہ لوگ آدھار کارڈ بنانے میں ناکام ہیں،باقی کاغذات کہاں سے لائیں گے“۔

بی جے پی رکن اسمبلی نے کہا کہ ”ملک میں گھریلو پریشانی کی حالت ہے۔آج گاؤں کے لوگ ایک دوسرے کی طرف بھی نہیں دیکھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ”وسو دھیووکٹمبکم“کی بات ہو رہی ہے،لیکن مذہب کے نام پر تقسیم کیا جا رہا ہے۔جب بی جے پی رہنما سے کہا گیا کہ آپ پارٹی حدود سے سے ہٹ کر بیان دے رہے ہیں،تو انہوں نے کہا کہ یہ میرے دل کی آواز ہے۔

واضح ہو کہ مر کزی حکومت کے متنازعہ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف ملک کے کئی حصوں میں احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں۔ملک کے دارالحکومت دہلی کے شاہین باغ سمیت ایک درجن سے زائد مقامات پر لوگ،خاصکر گھریلو خواتین اپنے بچوں کے ہمراہ اس متنازعہ قانون کے خلاف مظاہرے کر رہے ہیں۔

شاہین باغ میں پچھلے 43 دنوں سے خواتین احتجاجی دھرنے پر بیٹھے ہیں۔اس کے علاوہ،لکھنؤ،پٹنہ،حیدرآباد،ممبئی اور ملک کے دیگر شہروں سمیت متعدد مقامات پر لوگ مظاہرے کر رہے ہیں۔اور سی اے اے کے علاوہ این آر سی اور این پی آر کو واپس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں،مگر حکومت ان قوانین کو واپس لینے سے انکار کر رہی ہے۔مگر حکمراں جماعت کے نارائن ترپاٹھی جیسے رہنما اپنی جماعت کے خلاف جا کر ان کالے قوانین کی مخالفت میں بات کر رہے ہیں۔