Wednesday, May 15, 2024
Homesliderمرد وخواتین کو یکساں تنخواہوں کا قانون آج سے نافذ

مرد وخواتین کو یکساں تنخواہوں کا قانون آج سے نافذ

- Advertisement -
- Advertisement -

دبئی ۔متحدہ عرب امارات میں آج سے مردوں اور عورتوں کے لئے مساوی تنخواہوں کا قانون نافذ کردیا گیاہے ۔ایک نیا قانون جوخانگی شعبے میں مردوں اور خواتین کے لئے مساوی تنخواہ کو یقینی بنائے گا متحدہ عرب امارات میں آج سے نافذ ہوگا۔صدر مملکت شیخ خلیفہ بن زید النہیان کے ایک نئے فرمان کے مطابق خواتین کو ایک ہی ملازمت کے لئے مردوں کی اتنی ہی قیمت دی جائے گی اور اجرت کا تعین مارکیٹ کے معیار سے کیا جائے گا ، صنفی معیار کا اب اطلاق نہیں ہوگا۔

مزدور تعلقات کے ضوابط کے ضمن میں فیڈرل لا نمبر 08 کے آرٹیکل 32 کو خانگی  شعبے میں اجرتوں اور تنخواہوں کے معاملے میں صنفی مساوات کو تقویت دینے کے مقصد سے اس میں ترمیم کی جائے گی۔انسانی وسائل اور امارت کی وزارت نے 25 اگست کو ایک حکم نامہ نافذ کرکے اجرت کے لحاظ سے صنفی مساوات کے حصول کے لئے کوششیں شروع کی تھی ۔

وزارت نے زور دیا کہ نئی ترامیم سے صنفی مساوات کو برقرار رکھنے کے لئے ملک کی علاقائی اور بین الاقوامی حیثیت کو مستحکم کرنے میں مدد ملے گی۔اس نئے فیصلے کا بہت سے لوگوں نے کام کی جگہ پر خواتین کو بااختیار بنانے کی طرف ٹھوس اقدام قرار دیا ہے۔وزیر مملکت برائے امور خارجہ ڈاکٹر انور گرگش نے کہا کہ یہ فرمان امارات میں خواتین کو بااختیار بنانے کے عمل میں ایک نیا مثبت قدم ہے۔

انہوں نے ٹویٹ کیا کہ قانون مساوات اور انصاف کو تقویت دینے والی ایک جدید ریاست کی تشکیل میں مدد فراہم کرے گا۔متحدہ عرب امارات کے صنفی توازن کونسل کے صدر شیکھا منال بنت محمد المکتوم نے کہا کہ یہ اقدام بلا شبہ خواتین کی سماجی شمولیت کو فروغ دے گا ، قومی ترقی میں ان کے کردار کی تائید کرے گا اور دنیا کے صنفی مساوات انڈیکس پر متحدہ عرب امارات کی حیثیت کو آگے بڑھائے گا۔

انہوں نے ٹویٹ کیا متحدہ عرب امارات کے خانگی شعبے میں کام کرنے والی تمام خواتین کو مبارکباد۔ورلڈ اکنامک فورم کی عالمی صنف گیپ رپورٹ میں 2020 میں متحدہ عرب امارات صنفی تنخواہوں کے فرق کو ختم کرنے میں خطے کے ممالک میں سرفہرست ہے۔ اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام 2019 کے صنفی عدم مساوات کے انڈیکس میں عرب دنیا میں بھی 26 اور عالمی سطح پر 26 ویں نمبر پر ہے۔

نجی شعبے سے وابستہ خواتین نے اس قانون کا مستقبل کے متمنی اور خواتین کے حامی بااختیار ہونے کی حیثیت سے خیرمقدم کیا۔ایف این سی کی رکن سارہ محمد فلک ناز نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کے رہنما ہمیشہ صنفی مساوات اور برابری کے خواہشمند رہے ہیں۔خواتین کو بااختیار بنانا متحدہ عرب امارات کی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ متحدہ عرب امارات کے رہنماؤں اور شیقہ فاطمہ بنت مبارک  نے یہ یقینی بنانے کے لئے پوری کوشش کی ہے کہ خواتین ہر پہلو سے مرد کے برابر ہوں۔