Friday, May 17, 2024
Homeبین الاقوامیمریخ پر امارات کجھورکی کاشت کا خواہاں

مریخ پر امارات کجھورکی کاشت کا خواہاں

- Advertisement -
- Advertisement -

دبئی۔ جب کبھی نظام شمسی اور خلاء کی بات کی جاتی ہے تو ہمارے ذہنوں میں وہاں انسانی زندگی کا وجود کے ہونے یا نہ ہونے کے متعلق امکانات اور خدشات ابھرنے لگتے ہیں لیکن اگر کہا جائے کہ مریخ پر کھجور ملیں گے تو ذہن اچانک ایک چھلانگ لگاکر حیرت اور تعجب کے عالم میں حقائق جاننے کےلئے بے تاب ہوجاتاہے لیکن شاید آنے والی صدی میں یہ ممکن بھی ہوجائے اس کا دعوی کوئی نہیں کرسکتا لیکن عرب دنیا کا ممتاز ملک متحدہ عرب امارات (یو اے ای ) مریخ پر کھجورکی کاشت کا منصوبہ بنارہا ہے۔

 یو اے ای نے مریخ پر کھجور کے درخت اگانے کی منصوبہ بندی شروع کر دی۔تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ایجنسی برائے فضائی علوم نے کھجور کی گٹھلیاں خلا میں روانہ کی ہیں۔ مہم کا مقصد جائزہ لینا ہے کہ خلا کے ماحول کا گٹھلیوں پرکیا اثر ہوتا ہے۔ سائنسی بنیادوں پر جائزہ لیا جائے گا آیا مریخ پرکھجور کے درخت کی کاشت ہو سکتی ہے یا نہیں۔اماراتی ایجنسی برائے فضائی علوم نے کھجور کی گٹھلیاں بین الاقوامی خلائی مرکز روانہ کی ہیں۔ سائنسی تجربہ فضائی علوم کے ماہرین، امارات یونیورسٹی کے تحت غذائی اور زراعت کالج کے تعاون سے کیا جا رہا ہے۔

اماراتی ماہرین نے کہا ہے کہ کھجور کی گٹھلیاں امریکی ریاست فلوریڈا سے روانہ کیے جانے والے راکٹ سے بھیجی جائیں گی۔ یہ راکٹ فضائی اسٹیشن کو خوراک پہنچانے جا رہا ہے۔کھجور کی گٹھلیوں کو اسپیس اسٹیشن کی لیباریٹری میں جائرے کیلئے رکھا جائے گا تاکہ اندازہ لگایا جاسکے کہ کشش ثقل کی عدم موجودگی گٹھلیوں پرکیا اثر کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ تجرباتی مرحلہ مکمل ہونے کے بعد گٹھلیوں کو دوبارہ زمین کی طرف روانہ کیا جائے گا تاکہ اسی طرح کے ماحول میں اگایا جائے اگر تجربہ کامیاب ہو گیا تو مریخ میںکھجور کے درخت اگانے میں مدد ملے گی۔ماہرین کے مطابق دنیا میں اپنی نوعیت کا پہلا تجربہ ہے۔ ہم نے کھجور کے درخت کو اس لیے منتخب کیا کہ جدید امارات کے بانی شیخ زاید آل نہیان کو انتہائی عزیز اورمحبوب تھا۔ اماراتیوں کے نزدیک درخت کی معنویت کو دیکھتے ہوئے نیا تجربہ کیا جا رہا ہے۔