Sunday, May 19, 2024
Homesliderمزدور آہستہ آہستہ ممبئی کی طرف لوٹنے لگے

مزدور آہستہ آہستہ ممبئی کی طرف لوٹنے لگے

- Advertisement -
- Advertisement -

ممبئی۔ مئی کے مہینے میں کورونا وائرس کے بحران کے مابین ممبئی سے بڑے پیمانے پر دوسری ریاستوں  سے تعلق رکھنے والے مزدور اپنے آبائی مقامات پر لوٹ گئے تھے۔ ایسا ہی ایک ممبئی  کا علاقہ جوہو کولیوڈا میں بھیاواڑی ہے جو بیرون ریاست  کے مزدوروں سے 90 فیصد بھرا ہوا جہاں دیکھا گیا کہ مئی کے مہینے میں اس وقت تقریبا 80 فیصد رہائشی وہاں سے چلے گئے تھے جب ملک کورونا وائرس سے لاک ڈاؤن کے مکمل اثر میں تھا۔ خالی گلیوں اور خوفناک خاموشی نے بحران کی  داستاں سنائی  لیکن گذشتہ ڈیڑھ ماہ سے ان علاقوں میں ہلچل ہورہی  ہے۔ یہاں کے مزدوروں کی زندگی ابھی معمول پر نہیں آسکتی ہے کیونکہ کوویڈ 19 کا اثر بہت حد تک کم نہیں ہوا ہے ۔ بیرونی ضلع سے تعلق رکھنے والے افرادخصوصا قبائلی تھنڈوں میں رہنے والے اور وبائی دور کے دوران ریاست سے واپس آنے والے اس ضلع سے تعلق رکھنے والے مزدور ممبئی اور مہاراشٹر کے دیگر علاقوں میں  روزگار حاصل کرتے ہیں ہیں۔اس کے علاوہ وہ کام کی تلاش میں پونے اور بھونڈی کا رخ بھی کرتے ہیں۔

اپنے علاقے میں کام کی کمی کی وجہ سے حوصلہ شکنی ، بارش کی وجہ سے عام نوعیت  کے کاموں کی عدم دستیابی اور زمین کے مالک نہ ہونے والے افرادملازمت کی تلاش میں مہاراشٹرا واپس آرہے ہیں۔ پچھلے آٹھ مہینوں سے مزدوری کرنے والے محنت کشوں کو مہاراشٹرا واپس آتے ہوئے دیکھا جارہا ۔ یاد رہے کہ مزدور لاک ڈاؤن کے  دوران ٹرانسپورٹ کی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے پیدل ہی اپنے ضلع واپس آئے تھے۔ مثال کے طور پر محبوب نگر ضلع کے بھوٹ پور منڈل میں قبائلی تھنڈا میں رہنے والے جوڑے جگن اور نیلیما کے چار بچے ہیں جن میں 4 لڑکیاں ہیں۔ ان کے پاس کاشت کاری کے لئے کوئی زمین نہیں تھی۔ بارش کی وجہ سے کوئی دوسرا کام بھی نہیں مل  پایا تھا  لہذا خاندان کو فاقہ کشی سے بچانے کے لئے وہ مہاراشٹر میں منزل مقصود کی طرف نقل مکانی کر رہے ہیں۔ لاک ڈاؤن سے پہلے بہت سارے بیرونی مزدور پونے میں ملازمت کر چکے ہیں۔ کورونا وائرس کی وجہ سے وہ اپنے آبائی مقامات پر واپس جانے پر مجبور ہوگئے تھے  اور اپنے مقام پر اب  چونکہ انہیں کوئی فائدہ مند ملازمت نہیں مل رہی ہے لہذا  وہ ممبئی اور ریاست مہاراشٹر میں دیگر مقامات کی طرف نقل مکانی کر رہے ہیں۔