Saturday, May 18, 2024
Homesliderمسلم مرکزی جماعتیں مدرسہ سروے کے خلاف عوام کو متحد کریں گی

مسلم مرکزی جماعتیں مدرسہ سروے کے خلاف عوام کو متحد کریں گی

- Advertisement -
- Advertisement -

لکھنؤ۔ اتر پردیش میں مسلم مرکزی جماعتیں اب ایک مہم چلائیں گی اور مدارس کے سروے کی مخالفت کے لیے لوگوں کو متحرک کریں گی۔اس اقدام کا حصہ بننے والی جماعتوں میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم)، پیس پارٹی اور راشٹریہ علماء کونسل شامل ہیں۔اے آئی ایم آئی ایم ریاستی یونٹ کے صدر شوکت علی پہلے ہی مختلف اضلاع میں اس مسئلے پر مسلم طبقے کے لوگوں کو متحرک کرنے اور پارٹی کیڈر کو تیار کرنے کے لیے ملاقاتیں  کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے مدارس کے سروے کومنی این آر سی قرار دیا ہے اور الزام لگایا ہے کہ یوپی حکومت سروے کے نام پر مسلم طبقے کو ہراساں کررہی ہے۔پیس پارٹی کے سربراہ محمد ایوب نے کہا کہ پارٹی کے رہنماؤں اور کارکنوں نے مشرقی یوپی کے اضلاع میں بیداری مہم شروع کی ہے تاکہ مدرسہ سروے پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت کے حکم کے بارے میں عوام  کو روشناس کیا جا سکے۔انہوں نے مشاہدہ کیا کہ یہ اس مسئلے پر ہندو اور مسلم برادریوں کو پولرائز کرنے کا منصوبہ ہے۔

اتر پردیش کی حکومت جانتی ہے کہ مسلم کمیونٹی کے کمزور طبقے کے لوگ اپنے وارڈوں کو باقاعدہ اسکولوں میں داخل کروانے کی مالی حالت میں نہیں ہیں۔ عطیات کی مدد سے مدرسہ انتظامیہ طلباء کو مفت تعلیم، کھانا اور رہائش کی سہولیات فراہم کرتی ہے۔تعلیم  ہر بچے کے لیے حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے، حکومت اپنی ذمہ داریاں نبھانے کے بجائے مدارس کو بند کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

راشٹریہ علماء کونسل (آر یو سی) کے قومی صدر مولانا عامر رشادی مدنی نے کہا کہ ریاست بھر میں مدارس کے سروے پر مسلم طبقوں میں بے چینی پائی جاتی ہے۔انہوں نے کہا مدارس چلانے والی مسلم تنظیموں اور تنظیموں کو ریاستی حکومت کے حکم کی مخالفت کے لیے ہاتھ جوڑنا چاہیے۔ یہ مسلم کمیونٹی کے خلاف ایک سازش ہے اور ہمیں مدرسوں کو بند کرنے کے حکومتی منصوبے کو چیلنج کرنے کے لیے ایک ورک پلان تیار کرنا ہو گا۔