Monday, May 13, 2024
Homesliderمعطل ایم ایل اے ملعون راجہ سنگھ پھرگرفتار

معطل ایم ایل اے ملعون راجہ سنگھ پھرگرفتار

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔ حیدرآباد پولیس نے جمعرات کو بی جے پی کے معطل ایم ایل اے ملعون راجہ سنگھ کو دو پرانے معاملات میں نوٹس جاری کرنے کے چند گھنٹوں بعد گرفتار کرلیا۔ پولیس نے ایم ایل اے کو اس کی رہائش گاہ سے اٹھا لیا جب کہ مبینہ طور پر پیغمبر اسلام ﷺکے بارے میں توہین آمیز تبصرے کرنے کے الزام میں ان کی دوبارہ گرفتاری کے لیے جاری احتجاج کے درمیان اس کی گرفتاری عمل میں آئی ہے ۔اپنی گرفتاری سے چند منٹ قبل ایم ایل اے نے ایک ویڈیو جاری کیا جس میں تلنگانہ کے وزیر کے ٹی راما راؤ کو حیدرآباد میں فرقہ وارانہ کشیدہ صورتحال کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے مزاحیہ اداکار منور فاروقی کو حیدرآباد میں شو کرنے کی اجازت دی گئی۔

متنازعہ ایم ایل اے کو شا ہ عنایت گنج اور منگل ہاٹ پولیس اسٹیشن کے پولیس افسران کی جانب سے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 41A کے تحت نوٹس جاری کرنے کے چند گھنٹے بعد گرفتار کیا گیا۔ دونوں نوٹس پرانے مقدمات کے سلسلے میں جاری کیے گئے۔منگل ہاٹ پولیس نے فروری میں اتر پردیش کے ووٹروں کو ایک ویڈیو کے ذریعے دھمکی دینے کی شکایت کے سلسلے میں نوٹس جاری کیا جو اس ریاست میں اسمبلی انتخابات کے دوران وائرل ہوا تھا۔الیکشن کمیشن آف انڈیا کی ہدایت پر ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

شاہ عنایت  گنج پولیس نے اپریل میں بیگم بازار میں اشتعال انگیز تقریر کرنے کے معاملے میں نوٹس جاری کیا تھا۔پیغمبراسلام ﷺ کے خلاف ان کے جارحانہ تبصروں پر زبردست احتجاج کے بعد پولیس نے منگل کو راجہ سنگھ کو گرفتار کر لیا تھا۔ تاہم اسے  اسی دن شہر کی ایک عدالت نے ضمانت دے دی تھی۔نامپلی  عدالت میں 14 ویں ایڈیشنل میٹروپولیٹن کورٹ نے پولیس کی ریمانڈ رپورٹ کو اس بنیاد پر مسترد کر دیا کہ انہوں نے سی آر پی سی کے 141 اے کے تحت ایم ایل اے کو نوٹس جاری نہیں کیا تھا۔ایم ایل اے کے خلاف حیدرآباد کے مختلف علاقوں اور تلنگانہ کے دیگر اضلاع کے مختلف پولیس اسٹیشنوں میں مذہب کی بنیاد پر لوگوں کے  مختلف طبقات کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے کے الزام میں مقدمات درج کیے گئے تھے۔

اسے دو تھانوں میں درج مقدمات کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ تاہم اس کی ضمانت کی درخواست پر دلائل کے دوران اس  کے وکیل نے عدالت کے نوٹس میں لایا تھا کہ پولیس نے تعزیرات ہند (آئی پی سی) سیکشن کے تحت مقدمات کے سلسلے میں سپریم کورٹ کے رہنما خطوط پر عمل نہیں کیا جس میں زیادہ سے زیادہ سات سال کی سزا دی قید ہوتی ہے۔