Thursday, May 16, 2024
Homeٹرینڈنگمغربی بنگال کی حکومت آج اسمبلی میں سی اے اے کے خلاف...

مغربی بنگال کی حکومت آج اسمبلی میں سی اے اے کے خلاف قرارداد منظور کر نے گی

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی: پورے ملک میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف احتجاج کی آوز بلند ہو رہی ہے،مرد تو مرد اب خواتین بھی اس متنازعہ قانون کے خلاف سڑ کوں پر نکل آئی ہیں اور احتجاجی مظاہرے کر رہی ہیں۔اس کے علاوہ سی اے اے اور کے خلاف،غیر بی جے پی حکومت والی ریاستیں ایک ایک کرکے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف تجاویز لا رہی ہیں۔

اسی سلسلے میں،ممتا بنرجی کی قیادت والی مغربی بنگال کی حکومت آج 27جنوری کو بنگال قانون ساز اسمبلی میں قرارداد منظور کر نے والی ہے۔مغربی بنگال ایسا کرنے والی چوتھی ریاست ہو گی۔کیونکہ اس سے قبل کیرالا،پنجاب اور راجستھان میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف یہ تجویز منظور کی جا چکی ہے۔ممتا بنرجی شروع سے ہی اس قانون کے خلاف ہیں۔

295 رکنی مغربی بنگال اسمبلی میں ترنمول کانگریس کو اکثریت حاصل ہے،اس لئے اس قرارداد کو منظور ہونے کی راہ آسان ہے۔حالانکہ اسمبلی میں قرارداد پیش نہ کئے جانے پر ترنمول حکومت کی اپوزیشن جماعتیں مخالفت کر رہی تھیں۔

مذ کورہ قرار داد میں کہا گیا ہے کہ ”سی اے اے ہندوستان میں شہریت کے فیصلے کے طریقے میں ایک خطر ناک تبدیلی لائے گا“۔اس سے بغیر کسی شہریت کے لوگوں کے سلسلے میں دنیا میں ایک بڑا بحران پیدا ہو سکتا ہے۔

واضح ہو کہ مرکززی حکومت کی جانب سے دسمبر میں پاس کئے گئے متنازعہ شہریت ترمیمی قانون کی ہر طرف سے مخالفت کی جا رہی ہے،مختلف مزاہن سے تعلق رکھنے والے سیکولر افراد اس کالے قانون کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں اور اس کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔طلباء،مر د و خواتین،سی اے اے کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔

اس قانون کی مخالفت میں مزید اضافہ ہونے کے امکانات ہیں،کیونکہ روز بروز ملک کے عوام س قانون کی اصلیت سے واقف ہوکر اس کے خلاف سڑکوں پر آرہے ہیں،احتجاجی ریلیاں کی جا رہی ہیں اور جلسے منعقد کئے جا رہے ہیں۔

اس سے بڑھ کر یہ ہو رہا ہے کہ ایک کے بعد ایک ریاستی حکومتیں اس قانون کے خلاف قرارداد منظور کر رہی ہیں۔کیرالہ،پنجاب اور راجستھان کے بعد مغربی بنگال حکومت بھی شہریت ترمیمی قانون کے خلاف اسمبلی میں قرارداد منظور کرنے والی ہیں۔