Friday, May 17, 2024
Homeٹرینڈنگملازمتوں کے متلاشیان  آن لائن دھوکہ دہی کے آسان شکار

ملازمتوں کے متلاشیان  آن لائن دھوکہ دہی کے آسان شکار

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔ آن لائن دھوکہ دہی تو ایک معمول بن چکی ہے جہاں آئے دن مختلف طریقوں سے عوام کو لوٹا جاتا ہے لیکن اب آن لائن دھوکہ دہی کا اصل نشانہ ملازمتوں کے متلاشیان بن چکے ہیں کیونکہ حالیہ دنوں میں حیدرآباد میں ملازمتوں کے متلاشی افراد کو دھوکہ دہی کا زیادہ سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

سائبرآباد سائبر کرائم پولیس نے نوجوانوں کو کو خبردار کیا ہے کہ وہ ملازمتوں کے لیے آن لائن ہونے والی دھوکہ دہی سے خود کو محفوظ رکھنے کے لیے ہر احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔رواں برس کے ابتدائی آٹھ مہینوں میں میں 18 ایسے مقدمات درج ہوئے ہیں جس میں ملازمتوں کے متلاشیان افراد کو آن لائن دھوکہ دہی کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔دھوکہ دہی  کےمقدمات کے دوران ان افراد کو لاکھوں روپے کا نقصان بھی برداشت کرنا پڑا ہے۔

دھوکے بازوں کے لیے آن لائن جاب کے ویب سائٹس ایک آسان آلہ کار بن چکے ہیں کیونکہ جو افراد ملازمت کی تلاش میں اپنی تفصیلات مختلف جاب پورٹلس پر جاری کرتے ہیں وہ تفصیلات یہ دھوکہ باز حاصل کرتے ہوئے ان افراد کو نشانہ بناتے ہیں جو کہ اچھی ملازمت کی تلاش میں کوشاں رہتے ہیں۔ملازمت کی فراہمی میں ہونے والی آن لائن دھوکہ دہی کی تفصیلات بتاتے ہوئے پولیس عہدیداروں نے کہا ہے کہ سب سے پہلے دھوکہ باز مختلف جاب پورٹلس سے ان افراد کی تفصیلات حاصل کرلیتے ہیں جوکہ ملازمت کی تلاش میں رہتے ہیں۔

ملازمت کی تلاش میں رہنے والے افراد کی تفصیلات حاصل کرنے کے بعد یہ دھوکہ باز انہیں فون پر کسی بڑی کمپنی کے متعلقہ عہدیداریا مینجر کے طور پر رابطہ قائم کرتے ہیں اور یہ بھروسہ دلاتے ہیں کہ وہ کمپنی کے اہم عہدیدار یا منیجر ہیں اور انھیں ملازمت فراہم کرنے کے لیے رابطہ کیا گیا ہے۔ملازمت کی تلاش میں موجود افراد جب اس طرح کے کال حاصل کرتے ہیں تو انہیں امید ہوتی ہے کہ کمپنی کی جانب سے کال آیا ہے جس کے بعد ان افراد کو کمپنی کے نام پر ایک اکاؤنٹ میں کچھ پیسے جمع کرنے کی ہدایت دی جاتی ہے جو کہ سروس چارجز اور پروفیشنل چارجز کے نام پر حاصل کیے جاتے ہیں

پولیس نے اس طرح کے دھوکہ دہی سے افراد کو محفوظ رکھنے کے لئے شعور بیداری مہم کا آغاز کرنے کے علاوہ کمپنیوں کی جانب سے ملازمتیں فراہم کرنے کے طریقہ کار بھی واضح کر دیے ہیں کیونکہ کسی بھی کمپنی کی جانب سے ملازمت کی فراہمی کے نام پر کوئی ڈیپازٹ حاصل نہیں کیا جاتا جبکہ کمپنی کی جانب سے باضابطہ انٹرویو کیے جاتے ہیں اور ملازمت فراہم کی جاتی ہے۔

پولیس نے یہ بھی واضح کر دیا ہے کہ کہ ٹیلیفونک انٹرویو کے بعد کسی اکاؤنٹ میں پیسے جمع کرنے کی جب بات کہی جائے تو اس کی اطلاع پولیس کو فراہم کردیں کیونکہ ٹیلیفونک انٹرویو کے بعد حقیقی کمپنیوں کی جانب سے امیدوار کو روبرو برو انٹرویو کے لئے دفتر طلب کیا جاتا ہے ہے جو ایک حقیقی طریقہ کار ہے۔

احتیاطی تدابیر میں یہ بھی ہدایت دی گئی ہے کہ کمپنی کے اصلی اور جعلی ہونے کی تفصیلات گوگل ریویوز کے ذریعے بھی حاصل کی جاسکتی ہیں جو ایک آسان طریقہ ہے۔امیدواروں کو یہ بھی ہدایت دی گئی ہے کہ جب کسی کمپنی یا شخص کی جانب سے ٹیلیفون پر اکاؤنٹ میں پیسے جمع کرنے کی بات کہی جائے تو اس کے متعلق اپنے والدین اور دوست احباب سے مشورہ ضرور کرلیں۔