Thursday, May 9, 2024
Homeتازہ ترین خبریںممبئی میں 26/11کو ہوئے دہشت گردانہ حملے کے آج 11سال مکمل

ممبئی میں 26/11کو ہوئے دہشت گردانہ حملے کے آج 11سال مکمل

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی: 26نومبر 2008کو ملک کے تجارتی مرکز ممبئی میں کئے گئے دہشت گردانہ حملوں کے آج 11سال مکمل ہو رہے ہیں۔26 نومبر 2008کی رات ممبئی میں اس وقت خوف و ہراس پھیل گیا،جب پاکستان کے دس کلاشنکوفوں نے ہندوستان کے تجارتی دارالحکومت پر حملہ کیا۔بیک وقت پانچ مقامات پر حملہ کیا گیا اور متعدد غیر ملکی شہریوں سمیت 166 افراد فوت ہو گئے تھے۔جبکہ 300سے زائد شہری زخمی ہوئے تھے۔

دہشت گردی کے اس افسوسناک واقعے میں ہلاک ہونے والے افراد میں ممبئی پولیس کے ایک درجن سے زائد اہلکار بھی شامل تھے۔ساتھ ہی ان سلسلہ وار حملوں میں اے ٹی ایس کے سابق چیف ہیمنت کرکرے و دیگر افسران نے بھی اپنی جان گنوائی تھی۔

واضح ہو کہ26نومبر 2008کو دہشت گردوں نے ممبئی کے تاج کرشنا ہوٹل سمیت 6مقامات پر حملہ کیا تھا۔اس حملے میں 166افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔انہوں نے جن مقامات پر حملہ کیا تھا  انمیں،دو لگژری ہوٹلوں،اوبرائے ٹرائڈینٹ ہوٹل اور تاج محل پیالیس اور ٹاور ہوٹل،ایک یہودی ثقافتی مرکز،نریمن میں واقع چباڈ ہاؤز،چھتر پتی شیواجی ترمینلس ریلوے اسٹیشن وغیرہ شامل ہیں۔زیادہ تر لوگوں کی موت چھترا پتی شیواجی ٹر مینلس پر ہوئی،جبکہ تاج محل ہوٹل میں دہشت گردوں کے ہاتھوں 31افراد ہلاک ہو گئے۔

چھتر پتی شیواجی ٹرمینس حملے کا پہلا مقام تھا۔صبح 9.20 بجے کے قریب قصاب اور ایکن پاکستانی دہشت گرد نے اسٹیشن پر موجود لوگوں کے ہجوم پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔یہ حملہ 90 منٹ تک جاری رہا،جس میں 58افراد ہلاک اور 100سے زائد زخمی ہو ئے تھے۔

دوسرا حملہ تقریبا 8-10منٹ بعد،یہودی آبادی کے لبریج مرکز میں نریمن ہاؤز کے کاروباری کامپلیکس میں کیا گیا،اس حملہ کرنے سے پہلے بدہشت گردوں نے ایک گیس اسٹیشن کو دھماکے سے اڑادیا۔انہوں نے تین دن کے محاصرے کے دوران ربی،اس کی اہلیہ اور پانچ اسرائیلی مغویوں کو ہلاک کیا۔

رات 9.40 کے قریب،چار دہشت گردوں نے مشہور لیوپولڈ کیفے پر حملہ کیا۔جس میں 10لوگ مارے گئے۔عسکریت پسندوں نے دو ٹیکسیوں میں بھی بم لگائے تھے،جس میں پانچ افراد ہلاک اور 15زخمی ہوئے تھے۔اس کے بعد وہ تاج محل اور ٹاور ہوٹل میں گئے۔

دہشت گرد بازو کے در وازہ کو توڑ کر ہوٹل میں داخل ہوئے۔انہوں نے پہلے پہلے سوئمنگ پل پر حملہ کیا اور پھر بار اینڈ ریسٹوراں میں داخل ہوئے اور گرینیڈ سے گولی چلانی شروع کردی۔انہوں نے چار دن کے محاصرے میں تقریباً 31 افراد ہو ہلاک کیا۔

تاج محل ہوٹل کے مرکزی گنبد کے نیچے عسکریت پسندوں نے بھیانک فائرنگ کی،اور بعد میں انہوں نے بالائی منزل پر حملہ کیا۔اوبرائے ٹرائڈینٹ ہوٹل پر دو عسکریت پسندوں نے حملہ کیا،جو ایک ریستوراں کے ذریعہ ہوٹل میں داخل ہوئے تھے انہوں نے ہجوم پر فائیرنگ کردی اور بعد میں ہوٹل سے چلے گئے۔

سی ایس ٹی ریلوے اسٹیشن پر حملہ کرنے کے بعد،قصاب اور اس کے ساتھی اسما عیل خان نے کاما اسپتال کو نشانہ بنایا۔وہ اسپتال کے عقبی دروازے تک پہنچے،لیکن اسپتال کے چوکسی عملہ نے تمام دروازے بند کر دئے۔ان دونوں افراد نے اسپتال کے باہر پولیس ٹیم پر حملہ کیا،جس میں اے ٹی ایس کے سربراہ ہیمنت کرکرے سمیت چھ افراد ہلاک ہوگئے۔

ان حملوں کے دورا ن سیکیوریٹی فورسز اور دہشت گردون کے درمیان 60 گھنٹوں تک جھڑپ چلتی رہی۔اور ہمارے ملک کے سکیوریٹی فورسز نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے حملہ آوروں کو مار گرایا۔اے ٹی ایس کے سربراہ ہیمنت کرکرے نے اپنی جان کی پر واہ نہیں کی اور دہشت گردوں کا مقابلہ کرتے ہوئے،لوگوں کی جان بچاتے ہوئے شہید ہو گئے۔

ممبئی کے اس دہشت گردانہ حملہ کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ نے لی تھی۔10 حملہ آوروں نے جدید ہتھیاروں اور دستی بموں کے ذریعہ اس حملے کو انجام دیا تھا،حملہ کے بعد ایک دہشت گرد اجمل قصاب کو زندہ پکرا گیا تھا۔اس کے خلاف تین ماہ میں الزامات ثابت ہو گئے اور ایک سال بعد اس حملے میں ملوث ڈیوڈ کول مین ہیڈلی نے 18مارچ 2010کو اپنا جرم قبول کر لیا۔اجمل قصاب کو 21نومبر 2012کوپونے کی یرودا جیل میں پھانسی دے دی گئی۔