Friday, May 17, 2024
Homesliderمنشیات مقدمہ ، ٹالی ووڈ میں پھر ہلچل

منشیات مقدمہ ، ٹالی ووڈ میں پھر ہلچل

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ 10 تلگو فلمی شخصیات کو طلب کرنے کے بعد منشیات کے ریکیٹ دوبارہ منظر عام پر آیا ہے  جس نے چار سال قبل فلمی دنیا کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔  ای ڈی نے منشیات ریکیٹ سے منسلک منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے تحت ٹالی ووڈ سے منسلک 10 افراد اور ایک نجی کلب کے منیجر سمیت دو دیگر کو نوٹس جاری کیا ہے ۔

  ای ڈی نے اداکاروں رکول پریت سنگھ ، رانا دگوبتی ، روی تیجا ، چارمی کور ، نودیپ ، مومیت خان اور ہدایت کار پوری جگن ناتھ کو 31 اگست اور 22 ستمبر کے درمیان پیش ہونے کی ہدایت دی ہے ۔تنیش، نندو، اداکارروی تیجا کا ڈرائیورسرینواس بھی طلب کیے جانے والوں میں شامل ہیں۔  اس پیش رفت نے ٹالی ووڈ میں ہلچل مچادی ہے کیونکہ دواہم اداکارجن سے دوسال قبل تلنگانہ ایکسائز اینڈپرابیشن ڈیپارٹمنٹ کی خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) نے پوچھ گچھ نہیں کی تھی ،ان کو بھی ای ڈی نے طلب کیا ہے۔

  ٹالی ووڈ کے حلقے فلمی شخصیات سے منشیات اورمنی لانڈرنگ میں ان کی ممکنہ شمولیت کے بارے میں پوچھ گچھ پر پریشان ہیں۔ تاہم ای ڈی کے ایک عہدیدار نے واضح کیا ہے کہ ابھی تو ان کے ساتھ صرف گواہ کے طور پرسلوک کیا جائے گا۔  رکول پریت کو 6 ستمبر جبکہ رانا کو 8 ستمبر کو طلب کیا گیا ہے۔ ای ڈی نے روی تیجا کو 9 ستمبر کو پیش ہونے کی ہدایت دی ہے اور مومیت خان کو 15ستمبر کو طلب کیا گیا ہے۔

  پچھلے مہینے حیدرآباد کی ایک عدالت نے تلنگانہ کے ایکسائز اینڈ پرابیشن ڈیپارٹمنٹ کی اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم کی جانب سے دائر چارج شیٹس کو قبول کیا تھا۔ 2 جولائی 2017 کو منشیات کے ریکیٹ کا پردہ فاش کیا گیا جب کسٹم حکام نے کیلون ماسکارین ہاس ، ایک موسیقار اور دو دیگر کو گرفتار کیا اور ان کے قبضے سے 30 لاکھ روپے مالیت کی ادویات ضبط کیں۔

  انہوں نے مبینہ طورپر تفتیش کاروں کو بتایا تھا کہ وہ فلمی شخصیات ، سافٹ وئیر انجینئرز اور یہاں تک کہ کچھ کارپوریٹ اسکولوں کے طلباء کو بھی منشیات فراہم کررہے ہیں۔ ٹالی ووڈ کی کچھ مشہور شخصیات کے موبائل نمبر مبینہ طور پر ان کی رابطہ فہرستوں میں پائے گئے۔

  محکمہ ایکسائز نے ایک جامع تحقیقات کےلیے ایس آئی ٹی تشکیل دی تھی اور جملہ  12 مقدمات درج کیے گئے ، 30 افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ ٹالی ووڈ سے منسلک 11افرادسمیت 62 افراد کی ایس آئی ٹی نے نارکوٹک ڈرگز اینڈ سائیکو ٹروپک سبسٹینسز (این ڈی پی ایس) ایکٹ کے سیکشن 67 اور فوجداری ضابطہ کی دفعہ 161 کے تحت جانچ کی۔

  ایس آئی ٹی نے ان میں سے کچھ سے خون ، بال ، ناخن اوردیگر نمونے اکٹھے کیے تھے جو اس سے پوچھ گچھ کے لیے پیش ہوئے تھے اور انہیں تجزیے کے لیے بھیجا تھا۔  اداکارروی تیجا، چارمی کور، مومیت خان ، معروف ڈائریکٹر پوری جگن ناتھ اور نوجوان اداکار ترون کمار اور پی نوادیپ ان ستاروں میں شامل تھے جن سے ایس آئی ٹی نے پوچھ گچھ کی۔

  سینماگرافر شیام کے نائیڈو، اداکارسوبراجو ،تنیش، نندو اور روی تیجا کے ڈرائیورسرینواس بھی پوچھ گچھ کرنے والوں میں شامل تھے۔  ایس آئی ٹی نے 12 میں سے 8 مقدمات میں چارج شیٹ داخل کی تاہم  اس نے فلمی شخصیات کو کلین چٹ دی جن سے تفتیش کے حصے کے طور پر پوچھ گچھ کی گئی تھی ۔

  ایک غیر سرکاری تنظیم فورم فار گڈ گورننس نے اعتراض اٹھایا تھا کہ مشہور شخصیات کی شمولیت کی وجہ سے تحقیقات میں جان بوجھ کر تاخیر کی جارہی ہے۔ 2019 میں این جی او نے تحقیقات کی حیثیت اور اب تک کی گئی کارروائی کے بارے میں معلومات کے حق (آر ٹی آئی) کے تحت درخواستوں کی ایک سیریز دائر کی۔  اس نے الزام لگایا کہ اس مقدمہ  کو چھپانے کی جان بوجھ کر کوشش کی گئی۔ اس میں کہا گیا کہ حیدرآباد میں منشیات لانے والوں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں ، لیکن شہر میں درمیانی آدمی اور صارفین کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

  جن ملزمان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ان میں رافیل الیکس وکٹر ، جنوبی افریقہ کا شہری ، پوٹکار رینسن جوزف ، بطور منیجر فلم انڈسٹری میں کام کررہے ہیں۔ جوزف معروف اداکار کاجل اگروال کا منیجرتھا جنہوں نے انہیں گرفتاری کے بعد برطرف کردیا۔ این جی او نے الزام لگایا کہ ملزم کے صارفین کو پکڑنے کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی۔