Friday, May 17, 2024
Homesliderمودی امریکہ روانہ ،دونوں ممالک کے تعلقات کو مستحکم کرنے کےلئے پرعزم

مودی امریکہ روانہ ،دونوں ممالک کے تعلقات کو مستحکم کرنے کےلئے پرعزم

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی۔ ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے دورہ امریکہ کو ہندوستان اور امریکہ کے درمیان مجموعی عالمی اسٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط بنانے ، ہندوستان کے اسٹریٹجک شراکت دار جاپان اور آسٹریلیا کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے اور اہم عالمی مسائل پر تعاون اور ہم آہنگی کو بڑھانے کے لیے مواقع قرار دیا ہے ۔

مودی نے امریکہ جانے سے پہلے اپنے بیان میں مذکورہ بالا امیدوں کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ امریکی صدر جوزف آر بائیڈن کی دعوت پر22 تا 25 ستمبر تک امریکہ کا دورہ کرنے والے ہیں۔ اس دورے کے دوران وہ صدر بائیڈن کے ساتھ ہندوستان۔ امریکہ جامع عالمی اسٹریٹجک شراکت داری کا جائزہ لیں گے اور مشترکہ دلچسپی کے علاقائی اور عالمی مسائل پر تبادلہ خیال کریں گے ۔

انہوں نے کہا ہے کہ وہ نائب صدرکملا ہیرس سے بھی ملیں گے اور دونوں ممالک کے درمیان سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبہ میں تعاون بڑھانے کا طریقہ کار تلاش کریں گے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ وہ صدر بائیڈن ، آسٹریلیائی وزیر اعظم اسکاٹ موریسن اور جاپان کے وزیر اعظم یوشی ہائیڈے سوگا کے ساتھ کواڈرینگولر فریم ورک کے پہلے براہ راست سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے ۔ یہ اجلاس مارچ میں منعقد ہونے والی پہلی ورچول میٹنگ کے نتائج کا جائزہ لینے اور آگے کے پروگرام کے لیے ترجیحات طے کرنے کا موقع فراہم کرے گی جو کہ انڈین پیسفک ریجن کے لیے ہمارے مشترکہ وژن پر مبنی ہے ۔

 مودی نے کہا ہے کہ وہ آسٹریلیا اور جاپان کے وزرائے اعظم سے الگ الگ ملاقات کریں گے اور اپنے ممالک کے ساتھ ہندوستان کے مضبوط دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لیں گے اور علاقائی اور عالمی مسائل پر نتیجہ خیز بات چیت کریں گے ۔ ان کا دورہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے ساتھ اختتام پذیر ہوگا جس میں کورونا وبائی امراض سے پیدا ہونے والے عالمی چیلنجوں اور دہشت گردی اور موسمیاتی تبدیلی اور دیگر مسائل سے نمٹنے کی ضرورت پر توجہ دی جائے گی۔

 مودی نے کہا کہ میرا امریکہ کا دورہ امریکہ کے ساتھ مجموعی عالمی اسٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط بنانے ، ہندوستان کے اسٹریٹجک شراکت دار جاپان اور آسٹریلیا کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے اور اہم عالمی مسائل پر تعاون اور ہم آہنگی کو بڑھانے کا ایک موقع ہوگا۔