Saturday, May 18, 2024
Homesliderمودی اور یوگی کے خلاف ریمارکس ، صحافی اور بیان دینے والے...

مودی اور یوگی کے خلاف ریمارکس ، صحافی اور بیان دینے والے کے خلاف مقدمہ

- Advertisement -
- Advertisement -

اٹاوہ ۔ اٹاوہ پولیس نے وزیر اعظم نریندر مودی اور اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے خلاف قابل اعتراض ریمارکس پر مشتمل ویڈیو بنانے پر ایک صحافی سمیت دو افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ یہ ویڈیو اتوار کو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا ۔ دونوں افراد کے خلاف چوبیا تھانے میں آئی ٹی ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور معاملے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہے۔ تفتیش کے دوران پولیس نے اس شخص کی شناخت کی جس نے ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کی تھی۔

اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) چوبیہ، انکش کمار راگھو نے کہا چوبیہ تھانہ علاقے کے بھدامائی گاؤں کے رہنے والے ایک انکش یادو نے یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا تھا۔جس میں  وزیراعظم مودی  اور وزیر اعلی یوگی کے خلاف ریمارکس کئے گئے ہیں ۔ ایس ایچ او نے مزید کہا کہ انکش یادو اور نامعلوم صحافی کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے جو ویڈیو میں یادو سے سوالات کرتے نظر آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم صحافی کی شناخت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایس ایچ او نے کہا ہے کہ ویڈیو میں، انکش یادو کو نامعلوم صحافی نے بار بار اکسایا۔ انکش اور نامعلوم صحافی کے خلاف آئی ٹی ایکٹ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

فرضی پولیس عہدیداروں نے خاتون کے زیورات لوٹ لئے

لکھنؤ۔ اتر پردیش میں ایک خاتون کو دو افراد نے خود کو  پولیس عہدیدار ظاہرکرتے ہوئے  اس کے زیورات لوٹ لئے۔اطلاعات کے مطابق بدمعاشوں نے دعویٰ کیا کہ خواتین کو زیورات پہن کر گھومنے کی اجازت نہیں ہے۔ علی گنج کے کیشو نگر کی متاثرہ رام کماری رستوگی سے کہا کہ وہ انہیں اتار کر ایک پیکٹ میں ڈال دیں۔

ان میں سے ایک نے مجھ سے قاعدہ کی خلاف ورزی پر 5,000 روپے جرمانے کے طور پر ادا کرنے کو کہا جب کہ دوسرے نے مجھ سے اپنے زیورات اتارنے اور اسے ایک تھیلے میں رکھنے کو کہا تاکہ جرمانے سے بچا جا سکے۔رام کماری نے ان کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے انہیں اپنے زیورات دیے جو انہوں نے کاغذ کے ٹکڑے میں لپیٹے۔تاہم جب میں گھر واپس آئی اور پیکٹ کوکھولا  تو مجھے اس میں کنکریاں نظر آئیں۔علی گنج کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) ڈی ایس یادو نے کہا کہ علاقے میں نصب سی سی ٹی وی کی جانچ کی جا رہی ہے تاکہ دھوکہ  باز ملزم کا پتہ لگایا جا سکے۔