Friday, May 17, 2024
Homesliderمودی کا کسانوں کو مذاکرات کا مشورہ

مودی کا کسانوں کو مذاکرات کا مشورہ

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی۔ متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا احتجاج سب پر عیاں ہے لیکن وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ حکومت نئے زرعی اصلاحات قوانین کی مخالفت کررہے کسانوں سے معاملات اور حقائق کی بنیاد پر بات چیت کرنے کے لئے تیار ہے ۔مودی نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ کسانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں کے مفاد میں حکومت معاملات اور حقائق کی بنیاد پر مذاکرات کے لئے تیار ہے ۔ مودی نے کہا کہ حکومت کسانوں کی ترقی کے لئے وقف ہے تاہم نئے قوانین سے ہندوستان ایک خود ملک بن جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو جمہوریت پر مکمل اعتماد ہے اور نئے زرعی قوانین کو حقائق کی بنیاد پر پرکھا جاسکتا ہے ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اس سے قبل کئی جماعتیں زرعی اصلاحات کے قوانین کے حق میں تھیں لیکن آج وہ اس سے پیچھے ہٹ گئیں اور سیاسی وجوہات کی بنا پرکسانوں کوگمراہ کررہی ہیں۔ پہلے کسان کم ازکم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کی ضمانت کی مانگ کر رہے تھے لیکن اب وہ تشدد کے ملزموں کو جیل سے رہا کرنے اور ٹول ٹیکس کی مخالفت کرنے میں مصروف ہیں۔ حکومت ان افراد سے بھی مذاکرات کےلئے تیار ہے جو جمہوریت پر یقین نہیں رکھتے اور جو لوگ بے غلط الزامات عائد کرتے ہیں۔

وزیر اعظم مودی نے کہا کہ جمہوری نظام میں عوام کی جانب سے مسترد کئے گئے لوگ کسانوں کی ایک تعداد کو گمراہ کررہے ہیں اور حکومت کے ساتھ مذاکرات ہونے نہیں دے رہے ہیں۔ نئے زرعی قوانین کے بعد بھی ایم ایس پی میں اضافہ کیا گیا ہے اور فصلوں کی ریکارڈ خریداری کی گئی ہے ۔ مودی نے کہا کہ ملک کی تمام ریاستوں کے کسان وزیر اعظم کسان یوجنا کا فائدہ اٹھا رہے ہیں، صرف مغربی بنگال میں سیاسی وجوہات کی وجہ سے کسانوں کو اس سے فائدہ اٹھانے کی اجازت نہیں دی جارہی۔