Thursday, May 2, 2024
Homesliderمہرولی قتل: چھتر پور میں آفتاب کے کرائے کے مکان کا دوبارہ...

مہرولی قتل: چھتر پور میں آفتاب کے کرائے کے مکان کا دوبارہ معائنہ ہوا

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی۔ دہلی پولیس کی ایک ٹیم نے چہارشنبہ  کو ایک بار پھر جنوبی دہلی کے چھتر پور میں آفتاب امین پونا والا (28 سالہ ) کے کرائے کے مکان کا دورہ کرتے ہوئے معائنہ کیا، جسے مبینہ طور پر اپنی ساتھی کو قتل کرنے اور اس کی لاش کے 35 ٹکڑے کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ایک سینئر پولیس عہدیدار کے مطابق پولیس ٹیم نے فرانزک ٹیموں کے ساتھ مل کر گھر کا دوبارہ معائنہ کیا۔پولیس عہدیدارنے کہاتفتیش کاروں نے مالک مکان سے بھی بات کی ہے اور کرائے کا معاہدہ بھی پولیس نے ضبط کر لیا ہے ۔متاثرہ شردھا واکر نے کرایہ کے معاہدے میں بطور گواہ دستخط کیے تھے۔

پولیس ٹیمیں گھر میں مزید شواہد تلاش کر رہی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ آفتاب کی گرفتاری کے بعد سے غائب ہونے والے جرم کے ہتھیار کی بھی تلاش کی جا رہی ہے۔ادھر تفتیش کاروں  نے  کہا ہے کہ آفتاب ان کے ساتھ تعاون نہیں کر رہا ہے۔ایک ذرائع نے بتایا اس کے بیانات اکثر بدل رہے ہیں۔ اس نے پہلے تفتیش کاروں کو بتایا کہ اس نے مہاراشٹر میں متاثرہ کا موبائل فون پھینک دیا تھا لیکن اب وہ دعویٰ کررہا ہے کہ اس نے فون دہلی میں کہیں گرا دیا تھا۔ہچکوکیئن ہارر اسکرپٹ کی طرح لگنے والی اس کہانی  میں، آفتاب کی 18 مئی کو شردھا کے ساتھ لڑائی ہوئی، جب خاتون کو  اس پر دھوکہ دہی کا شبہ ہوا۔ یہاں تک کہ اس نے اسے مارا اور اس کے بیہوش ہونے کے بعد وہ اس کے سینے پر بیٹھ گیا اور پھر اس کا گلا گھونٹ دیا۔

اس کے ایک دوست نے بتایا کہ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ اسے آفتاب نے مارا پیٹا ہو۔ اس نے اپنے والدین کو بھی بتایا تھا اور یہاں تک کہ اس کے دوستوں نے بھی اسے آفتاب کے چنگل سے چھڑایا تھا لیکن ہر بار جب وہ پشیمان ہوا تو وہ واپس لوٹ آئی۔18 مئی کو لاش کو کاٹنے کے بعد ملزم نے اگلے دن ایک نیا فریج خریدا جس میں ذخیرہ کرنے کی بڑی گنجائش تھی اور باقیات کو اس میں محفوظ کر لیا۔ بدبو کا مقابلہ کرنے کے لیے اس نے اپنے گھر میں اگربتیاں جلائیں ۔آفتاب مبینہ طور پر امریکی کرائم شو ڈیکسٹر سے متاثر تھا، جس میں ایک ایسے شخص کی کہانی بیان کی گئی ہے جو قتل عام کا رجحان رکھتا ہے جو دہری زندگی گزارتا ہے۔ملزم تربیت یافتہ شیف ہونے کی وجہ سے چاقو کے استعمال میں ماہر ہے تاہم قتل کا اسلحہ برآمد ہونا باقی ہے۔یاد رہے کہ  ملزم  نے 18 دنوں کے دوران مختلف مقامات پر لاش کے ٹکڑے پھینکے ہیں ۔