Friday, May 17, 2024
Homesliderمہندرسنگھ دھونی کو نمبر 7 کی خوش فہمی سے باہر نکلنا ہوگا

مہندرسنگھ دھونی کو نمبر 7 کی خوش فہمی سے باہر نکلنا ہوگا

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد: انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل ) کو کرکٹ کی دنیا میں وہیں مقبولیت حاصل ہے جوکہ فٹبال میں چمپئینز لیگ کو حاصل ہے اور ساتھ ہی شاید مہندرسنگھ دھونی کی زیر قیادت چینائی سوپرکنگس کو آئی پی ایل کی سب سے مقبول ترین ٹیم کا اعزاز بھی حاصل ہے جس کی اہم وجہ خود دھونی ہیں جس کے بعد اس ٹیم کا متعدد مرتبہ خطابات حاصل کرنا اور ٹیم میں کئی اسٹار کھلاڑیوں کا موجود ہونا ہے۔

کورونا وائرس کی وجہ سے اس مرتبہ آئی پی ایل کا 13 ویں ایڈیشن متحدہ عرب امارات کے تین شہروں ابوظہبی ،دبئی اور شارجہ میں کھیلا جارہا ہے اور حسن اتفاق سے اس کا افتتاحی مقابلہ 2019 کی فائنلسٹ ٹیموں چینائی سوپر کنگس اور ممبئی انڈینز کے درمیان ہوا اور نتیجہ بھی سابق جیسا ہی رہا اور ممبئی کے خلاف چینائی کو شکست برداشت کرنی پڑی ۔

ممبئی کے خلاف پہلے مقابلے میں شکست کے بعد یہ مانا جارہا تھا کہ شاید دھونی ٹیم کے خامیوں پر قابو پانے کے علاوہ اپنے بیٹنگ آرڈرکو بھی تبدیل کریں گے لیکن ایسا نہیں ہواہے اور دھونی اپنے پسندیدہ ”نمبر7 “ سے چمٹے رہے ۔ ممبئی انڈینز کے خلاف جس وقت ٹیم 217 رنزکا ہمالیائی اسکور کا تعاقب کررہی تھی اس وقت دھونی اپنے لکی نمبر 7 پر ہی بیٹنگ کی اور جس وقت وہ نمبر7 پر بیٹنگ کے لئے میدان پر اترے اس وقت تک مقابلہ تقریباً ٹیم کے ہاتھ سے نکل چکا تھا۔ اس مقابلے میں شکست کے بعد دھونی پر چاروں گوشوں سے تنقید ہوئی اور امید کی جارہی تھی کہ دہلی کیپٹلز کے خلاف وہ نشانہ کے تعاقب میں 2011 ورلڈکپ کی طرح نہ صرف اوپر بیٹنگ کےلئے آئیں گے بلکہ ٹیم کو اپنی تیزرفتار بیٹنگ سے کامیابی بھی دلوائیں گے لیکن شائقین کو پھر مایوسی ہوئی۔ جب اوپنر شین واٹسن اورمرلی وجئے ٹیم کو تیز رفتار شروعات فراہم نہیں کرپائے تو دھونی کی جلد آمد کی توقع بڑھ چکی تھی لیکن ان حالات میں دھونی اپنے اسی 7 نمبر سے چپکے رہے۔

دھونی نے ماضی میں ہندوستانی ٹیم کےلئے نمبر 7 پرکئی یادگار اننگز کھیلی ہیں لیکن شائقین کو یہ اچھی طرح یاد ہے کہ ماضی ہندوستانی ٹیم کےلئے سچن تنڈولکر، ویریندرسہواگ، گوتم گمھیبر، راہول ڈراویڈ ، یوراج سنگھ ،سریش رائنا، ہربھجن سنگھ اور ایسے کئی بڑے اور اسٹار کھلاڑیوں کی خدمات دستاب تھیں جبکہ چینائی سوپرکنگس کےلئے دھونی کےلئے نمبر 7 سے پہلے کئی ایک نامور کھلاڑیوں کا ساتھ دستیاب تھا لیکن اب رواں ٹورنمنٹ میں حالات یکسر مختلف ہیں کیونکہ اوپنر شین واٹسن اور مرلی وجے کچھ کر نہیں پارہے ہیں تو دوسری جانب سریش رائنا کی خدمات ٹیم کو دستیاب نہیں۔ اس کے علاوہ نوجوان کھلاڑیوں میں کوئی خاص دم دیکھائی نہیں دے رہا ہے اور ٹاپ آرڈر پر صرف ڈوپلیسی ہی واحد امید نظر آرہے ہیں لہذا حالات متقاضی ہیں کہ دھونی کو نمبر 7 کی خوش فہمی سے باہر نکلنا ہوگا اور ٹاپ آرڈر پر ٹیم کےلئے مثالی مظاہرے کرنے ہوں گے۔
از:۔حذیفہ ارقم