Monday, May 20, 2024
Homeٹرینڈنگمہنگائی مودی کو مہنگی پڑے گی: رام دیو بابا

مہنگائی مودی کو مہنگی پڑے گی: رام دیو بابا

- Advertisement -
- Advertisement -

گذشتہ انتخابات میں نریندر مودی کو وزیر اعظم کے طور پر پیش کرتے ہوئے بی جے پی کو اقتدار میں لانے میں ملک گیر سطح پر مہم چلانے والوں میں ایک بڑا اوراہم نام رام دیو بابا کا ہے جنہوں نے منطقی اور فلسفیانہ انداز اختیار کرتے ہوئے ان اذہان کو بھی بدلنیمیں اہم کردار ادا کیا تھا جو مذہبی عناد اور فرقہ پرستانہ افکار سے پاک تھے۔ عام شہریوں کی زندگیوں میں ایک انقلابی تبدیلی کا خواب دکھا کر بابا رام دیو جیسے لوگوں نے نئی نسل کو بی جے پی کا ہمنواء بنادیا تھا۔ نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی، کالے دھن کی واپسی، اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کے ساتھ ساتھ ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر، جموں و کشمیر کے خصوصی موقف کو ختم کرنے دستور میں ترمیم، یکساں سیول کوڈ کا نفاذ جیسے وعدے کرتے ہوئے ملک کے رائے دہندو ں کو راغب کیا گیا تھا مگر جب بھاری اکثریت سے بی جے پی حکومت میں آئی اور نریندر مودی وزیر اعظم بن گئے تو جوجو وعدے کئے گئے تو ان کے برخلاف کام کیا گیا۔ ملک کی جو صورتحال تھی اس کو مزید ابتر کردیا گیا ۔گذشتہ انتخابات میں نریندر مودی کے گن گانے والے اور ان کا پرزور دفاع کرنے والے اب ان کانام لینے سے بھی کترانے لگے ہیں۔ شائد رام دیو باباجیسے لوگوں کا بھی ضمیر انہیں اندر سے ملامت کررہا ہے مگر ان میں اتنی جرأت نہیں ہے کہ جس شدت سے وہ مودی کی تائید کئے تھے اب اتنی ہی شدت سے ان کی مخالفت کرے۔
رام دیو بابا نے این ڈی ٹی وی کے یوتھ کانکلیو میں آج حصہ لیتے ہوئے کچھ باتیں کی ہیں جس سے یہ صاف ظاہرہوتا ہے کہ وہ بھی نریندر مودی سے مایوس ہوچکے ہیں ۔ بی جے پی کے کٹر حامی رہنے والے رام دیو بابا نے ایسا لگتا ہے کہ وہ مودی سے دوری اختیار کرنے کایہ راستہ نکال لئے ہیں کہ سیاست سے ہی دوری اختیار کرلی جائے۔ ان سے جب یہ پوچھا گیا کہ آیا وہ آئندہ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کے لئے مہم چلائیں گے؟ تو انہوں نے کہا ’’میں کیوں کروں گا؟ میں ان کے لئے مہم نہیں چلاؤں گا۔ میں سیاست سے دستبردار ہوچکا ہوں۔ میں تمام پارٹیوں کے ساتھ ہوں اور میں آزاد ہوں۔‘‘ رام دیو نے کہا کہ وہ  غیر جانبدار ہیں نہ ہی دائیں باز و کے اور نہ ہی بائیں بازو کے ۔ کسی کو بھی ان پر انگلی نہیں اٹھانی چاہئے چونکہ وہ  کئی اہم امور میں ’’مون یوگا‘‘ اختیار کئے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آجکل وہ کسی کو نہیں چھیڑ رہے ہیں مگر کوئی انہیں چھیڑے گا تو وہ انہیں چھوڑیں گے بھی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کرنا عوام کا بنیادی حق ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے اچھے کام کئے ہیں جیسے سوچھ بھارت اور کوئی بڑا اسکام ہونے نہیں دیا ۔ اس کے باوجود وہ یہ کہنے سے چپ نہیں رہ سکے کہ رافل معاملت پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔ رام دیو بابا نے کہا کہ مودی حکومت کی پالیسیاں قابل تعریف ہیں لیکن اب ان میں سے کچھ میں اصلاح کی ضرورت ہے۔ قیمتوں میں اضافہ بڑا مسئلہ ہے اور مودی جی کو جلد ہی اصلاحی اقدامات کرنا ہوگا، اس میں ناکامی کی صورت میں ’مہنگائی کی آگ تو مودی سرکاری کو بہت مہنگی پڑے گی۔‘یوگا گرو و بانی پتانجلی ایوروید نے یہ بھی ادعا کیا کہ وہ پٹرول اور ڈیزل کو 40-35 روپے فی لیتر فروخت کرسکتے ہیں اگر حکومت اجازت دے۔ اگر حکومت مجھے اجازت دیتی ہے اور ٹیکس میں کچھ رعایت دیتی ہے تو میں ہندستان میں پٹرول ، ڈیزل 40-35 روپے فی لیتر دے سکتا ہوں ۔ ایندھن کو جی ایس ٹی کے تحت خریدنا ہوگا نہ کہ 28 فیصد ٹیکس لاگو کیاجائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت چاہے تو پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں اتنی اونچائی تک نہیں پہنچ سکتیں اور ان میں کمی کی جاسکتی ہے۔ رام دیو بابا نے کہا کہ مہنگائی نریندر مودی حکومت کے لئے بہت مہنگی ثابت ہوگی۔