Thursday, May 16, 2024
Homesliderمینارہ مسجد اور دیگر مقامات پر رمضان کی رونقیں بحال

مینارہ مسجد اور دیگر مقامات پر رمضان کی رونقیں بحال

- Advertisement -
- Advertisement -

ممبئی ۔ دنیا بھر میں کورونا وبا ءکی وجہ سے دوسال مساجد بند رہیں اور ماہ رمضان میں رونقیں ماند پڑ گئی تھیں لیکن اس مرتبہ ممبئی سمیت مہاراشٹر میں ماہ مقدس کی رونقیں لوٹ آئی ہیں،لیکن کئی امور میں پولیس کی غیر اعلانیہ سختی سے تاجر اور دکانداروں میں ناراضگی پائی جاتی ہے ۔

ممبئی کے عوام رمضان کی رونقوں سے دوسال سے محروم رہے ہیں لیکن اسال ممبئی کے معروف بازاروں میں رمضان کے رونق دوبالا ہوگئی ہے ،ان بازاروں میں ان دنوں تقریباً 400اقسام کے کھانے اور پکوان اور کئی طرح کے مشروبات اور مرغ ومسلم دستیاب ہیں،جبکہ 100سے زائد قسم کی مٹھائیاں بھی ملتی ہیں، جوکہ عام دنوںمیں ندارد رہتی ہیں۔وقت مغرب میں افطار سے سحری تک یہاں کی گلیوں میں تل دھرنے کی جگہ نہیں ہوتی ہے ۔ ڈھائی سوسال قدیم جنوبی ممبئی کے مسلم اکثریتی علاقے کی قدیم مینارہ مسجد کے سائے میں یہ فوڈبازار دو صدی سے رمضان میں آباد ہے لیکن گزشتہ دو سال کے دوران  میں ممبئی اور آس پاس کے علاقوں کے شہری اس سے محروم رہ گئے تھے لیکن اب رونقیں بحال ہوچکی ہیں۔

اس مرتبہ  ماہ رمضان کی رونق لوٹ آنے سے بوری محلہ کے 70سالہ شبیر اجمان والا کافی خوش نظرآتے ہیں ۔ان کے مطابق اس ماہ مقدس میں سڑک اور فٹ پاتھ کے خوانچوں والوں کا کھانا تناول کرنا رمضان  کا جز سمجھاجاتا ہے بلکہ رمضان میں یہاں کے کھانے نہ کھانا  رمضان  سے محرومی سمجھاجاتا ہے ۔

مینارہ مسجد کے بارے میں مشہور ہے کہ ماہ رمضان میں صرف 25فیصد مسلمان یہاں خریداری اور کھانے پینے آتے ہیں جبکہ 60فیصد سے زائد برادران وطن ہوتے ہیں جوکہ ان پکوانوں سے محظوظ ہوتے ہیں جبکہ ایک بڑی تعداد سیاحوں کی ہوتی ہے جو یہاں رمضان کی برکتوں سے فائدہ اٹھاتےہیں  کیونکہ مسلمانوں کی اکثریت عبادت میں مشغول رہتی ہے البتہ آخری عشرے کے پانچ دنوں میں مسلمان عید کی خریداری کرنے نکلتے ہیں تو اہل خانہ یہاں آتے ہیں۔ان علاقوں میں کئی پکوان خصوصی طورپر ماہ رمضان میں ہی تیار کیے جاتے ہیں۔ان میں بہت سے کئی نسلوں سے یہاں آرہے ہیں اور رمضان کی رات کا لطف اٹھاتے ہیں۔

مینارہ مسجد کے آس پاس ایک دیڑھ کلومیٹر کے دائرے میں کئی خصوصی بازار واقع ہے جوکہ رمضان میں ان کی رونقیں دوبالا  ہوجاتی ہیں ا س اہم بازار میں 100دکانیں واقع ہیں اور جگہ جگہ تقریباً400لوگ اسٹال اورعارضی دکانیں لگا لیتے ہیں۔اس بازار کو قومی یکجہتی فوڈ بازار بھی کہہ سکتے ہیں۔